انجیر کے حیرت انگیز فائدے اور غذائی اہمیت
لوگوں کی اکثریت انجیر کھانے کے حیرت انگیز فوائد اور اہمیت سے ناواقف ہے۔ انجیر غذائیت اور مٹھاس سے بھرپور ایک خوش ذائقہ اور رسیلا پھل ہے۔
سال بھر استعمال ہونے والے اس پھل کے فوائد اتنے زیادہ ہیں کہ ان کا شمار کرنا ناممکن ہے۔ انجیر کو ایک مکمل خوراک اور علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے کھانے کے بہت سے فائدے ہیں اور آپ کو اسے ناشتے میں لینا چاہیے۔
انجیر کو جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ذائقہ دار اور آسانی سے ہضم ہونے والا پھل ہے جو ایک مکمل غذاء ہے۔ انجیر جسم کو مضبوط، چست اور صحت مند بناتا ہے اور چہرے کی رنگت کو نکھارتا ہے۔ کمزوروں لوگوں کے لیے یہ کسی نعمت سے کم نہیں۔ عام کمزوری اور بخار میں مفید ہے۔
انجیر کے درخت کی ساخت اور آبائی وطن:
انجیر ایک پھلدار درخت ہے اس کا تعلق شہتوت کے خاندان سے ہے۔ اس کا سدا بہار درخت گرم اور نیم گرم خطوں میں اُگتا ہے۔ انجیر ایک چھوٹے قد کا درخت ہے اس کا اصل وطن مشرق وسطیٰ اور ایشیائے کوچک ہے۔ اس کے پیدائش کے مشہور علاقے مشرقی بحیرہ روم، یونان، لبنان، ترکی، سپین، پرتگال، شام، فلسطین اور ایران سے ہوتے ہوئے افغانستان، ہندوستان اور پاکستان کے علاقے سوات، چترال اور ہنزہ ہیں۔ لیکن اب دنیا کے دیگر علاقوں میں بھی اسے کاشت کیا جاتا ہے۔
اس کی ساخت منفرد ہوتی ہے جس کے اندر بہت سے چھوٹے بیج ہوتے ہیں۔ انجیر کے درخت 10-50 فٹ لمبے ہو سکتے ہیں اور ان کی بہت سی شاخوں کے ساتھ پھیلی ہوئی چوڑی چھتری ہوتی ہے۔ اس کی چھال سفید، ہموار اور اس کے پتے بڑے ہوتے ہیں۔ اس کا پھل 3-5 سینٹی میٹر لمبا اور سبز ہوتا ہے اور پکنے پر جامنی بھورا ہو جاتا ہے۔ یہ اکثر باغات اور پارکوں میں اپنے پرکشش پودوں اور دلچسپ شکل کی وجہ سے سجاوٹی درختوں کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔
انجیر کے درخت کے پتے بڑے ہوتے ہیں اور یہ بھی صحت کے لیے بہت مفید ہوتے ہیں اور بہت ادویات میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ ایک مخصوص شکل کے ساتھ اکثر فن اور ثقافت میں علامت کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ انجیر کا پھل سائکونیم قسم کا ہوتا ہے ایک کھوکھلا، الٹا رسیپٹیکل جس کے اندر بہت سے پھول ہوتے ہیں۔ انجیر کے درختوں کی کاشت کی ایک طویل تاریخ ہے اور انہیں خوراک، ادویات اور مذہبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ کچھ ثقافتوں میں انجیر کے درخت کو مقدس سمجھا جاتا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس پھل کی روحانی یا علامتی اہمیت ہے۔ ان کی ثقافتی اور پاک اہمیت کے علاوہ انجیر کے درخت پرندے، حشرات الارض اور ممالیہ جانوروں سمیت بہت سے جانوروں کے لیے رہائش اور خوراک فراہم کرتے ہیں۔
انجیر کی تاریخی اہمیت:
انجیر تاریخی اہمیت کا حامل پھل ہے۔ اس کے آثار وادی اردن سے ملے ہیں جن کی قدامت 9200 قبل مسیح ہے۔ اس لحاظ سے انجیر پہلا پودا ہے جسے انسان نے کاشت کیا۔ اس کا ذکر بائبل میں بھی ملتا ہے اور مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید میں بھی آیا ہے۔ سورہ تین کی آیت نمبر 1 میں اللہ سبحان و تعالیٰ نے انجیر کی قسم اٹھائی ہے۔ انجیر کو تازہ یا خشک کر کے کھایا جاتا ہے۔ اس پھل کے بے شمار طبی فوائد ہیں۔
تاریخ میں انجیر وہ پہلا پھل ہے کہ جس کی کاشت کی گئی اور پھل پکنے پر اسے اکٹھا کیا گیا۔ تاریخ میں انجیر کے آثار 6000 قبل مسیح سے متعلق نیولٹک کھدائیوں سے ملے ہیں۔ اس کا آبائی وطن اناطولیہ، سپین، پرتگال، لبنان اور ایران ہے جہاں سے یہ پھل پہلے شام اور پھر فلسطین پہنچا اور اس کے بعد ہندوستان، پاکستان اور چین میں پھیلا۔ 1500 صدی میں امریکہ پہلی دفعہ انجیر سے متعارف ہوا۔
انجیر دنیا کے تقریباً ہر حصے خصوصاً ایشیاء، عرب، ایران اور کابل میں پایا جاتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر مشرقی وسطیٰ اور ایشیائے کوچک کا پھل ہے۔ عرب ممالک میں خاص طور پر اسے پسند کیا جاتا ہے۔ اگرچہ برصغیر پاک و ہند میں بھی یہ پایا جاتا ہے مگر اس علاقے میں مسلمانوں کے آنے سے پہلے اس کا سراغ نہیں ملتا۔ اس لیے خیال کیا جاتا ہے کہ یہاں اسے مسلم اطباء یا ایشیائے کوچک سے آنے والے منگول اور مغل ہی لیکر آئے ہونگے۔ یہ خوش ذائقہ پھل ہے اور دو طرح کا ہوتا ہے خشک اور تر۔ افادیت کے لحاظ سے خشک زيادہ مفید ہے۔ قابل اعتماد ذریعہ
خشک انجیر فوائد کے لحاظ سے زیادہ موثر ہے:
انجیر کے حیرت انگیز فائدے اور اہمیت۔ انجیر ہمارے پیارے آقائے دوجہاں سرور کونین حضرت محمد ﷺ کا پسندیدہ پھل بھی ہے۔
خشک انجیر فوائد کے لحاظ سے زیادہ موثر ہے۔ یہ ہمارے پیارے رب العالمین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا پسندیدہ پھل بھی ہے۔
انجیر ایک مکمل غذاء ہونے کے ساتھ ساتھ ایک مکمل علاج بھی ہے۔ مفسرین کا کہنا ہے کہ انجیر کا درخت پہلا درخت تھا جو انسان کی زمین پر آمد کے بعد خوراک کے طور پر وجود میں آیا۔ روایت کے مطابق حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوّا علیہ السلام نے زمین پر اترنے کے بعد اپنے آپ کو ڈھانپنے کے لیے انجیر کے پتوں کا استعمال کیا۔
اس کا ذکر قرآن مجید کی ”سورہ التین ” میں اس طرح آیا ہے۔
( ترجمہ ) :
” قسم ہے انجیر کی اور زیتون کی ا ور طورسینا کی اور اس دارالامن شہر کی کہ انسان کو بہترین ترتیب سے تخلیق کیا گیا۔” ”القرآن سورہ التّین”
اللہ تعالٰی نےانجیر کو اتنی اہمیت عطاء فرمائی ہے کہ اس کی قسم کھائی ہےجس سے واضع ہوتا ہے کہ یہ بےشمار فوائد کا حامل پھل ہے۔
ارشاد نبویﷺ۔
حضرت ابوالدرداء سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کی خدمت بابرکت میں کہیں سے انجیر سے بھرا ہوا تھال آیا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ "کھاؤ ۔ ہم نے اس میں سے کھایا اور پھر ارشاد فرمایا۔” اگر کوئی کہے کہ کوئی پھل جنت سے زمین پر آسکتا ہے تو میں کہوں گا کہ یہی وہ ہے، کیونکہ بلاشبہ یہ جنت کا میوہ ہے۔ اس میں سے کھاؤ کہ یہ بواسیر کو ختم کر دیتی ہے اور گنٹھیا (جوڑوں کا درد ) میں مفید ہے۔
خشک انجیر اینٹی آکسیڈنٹس سے بھری ہوتی ہیں۔ ٹماٹر کی طرح انجیر ہمارے خون کو صاف کرتی ہے۔ یہ وٹامن ای اور سی سے بھرپور ہے اس طرح یہ ہمارے جسم میں ایک اینٹی آکسیڈینٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق خشک انجیر میں اعلیٰ قسم کے اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔ یہ دل کے امراض اور گردے کی پتھری کو روکنے کے ساتھ ساتھ فری ریڈیکلز کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس لیے ایک کپ پانی میں 6 انجیر یں رات بھر بھگو کر رکھیں اور روز صبح نہار منہ وہ پانی پی لیں اور انجیروں کو خوب چبا کر کھا لیں تقریباً ایک ماہ تک روزانہ کھانے سے آپ کی صحت قابل رشک ہو جائے گی اور جملہ امراض سے چھٹکارہ بھی مل جائے گا۔ قابل اعتماد ذریعہ
انجیر کو محفوظ کرنے کا طریقہ:
تمام پھلوں میں یہ نازک پھل ہے اور پکنے کے بعد خود بخود ہی گر جاتا ہے اور چند گھنٹوں بعد پھٹ جاتا ہے۔ اس کو محفوظ رکھنے کی بہترین صورت اسے خشک کرنا ہے۔ اسے خشک کرنے کے دوران جراثیم سے پاک کرنے کے لئے اسے گندھک کی دھونی دی جاتی ہے۔ اور آخر میں نمک کے پانی میں ڈبوتے ہیں تاکہ سوکھنے کے بعد نرم و ملائم رہے۔ اسے ڈوری میں ہار کی طرح پرو کر فروخت کیا جاتا ہے۔ اس کی سب سے بہترین قسم سفید انجیر ہے۔ لال انجیر بھی بہتر ہوتی ہے لیکن کالی اور بہت زیادہ خشک، اور پرانی انجیر خراب ہوسکتی ہے اس لیے اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔ خشک انجیر تقریباً پورا سال ہی دستیاب ہوتی ہے اور یہ زہر کے اثر کو بھی زائل کرتی ہے۔
انجیر کی غذایئت:
قدرت نے اسے پروٹین، معدنی اجزاء، شکر، کیلشیئم، میگنیشئم، سوڈیم، پوٹاشیئم، کلورین، وٹامن اے، وٹامن بی ون، وٹامن کے، وٹامن ڈی، اور فاسفورس کے خزانے سے مالا مال پیدا کیا ہے۔ لیکن اس میں وٹامن بی اور ڈی بہت کم مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
تازہ انجیر میں کیلوریز کم ہوتی ہیں جبکہ اس میں مختلف وٹامنز اور منرلز ہوتے ہیں۔ تاہم، خشک انجیر میں چینی اور کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں کیونکہ جب پھل سوکھ جاتا ہے تو اس میں چینی مرکوز ہوتی ہے۔ گاجر کھانے کے فائدے او ر اہمیت
خشک انجیر کی غذائی قیمت
خشک انجیر کی غذائی قیمت فی 100 گرام (3.5 اونس)
غذائیت کی قیمت فی 100 گرام (3.5 اونس)
توانائی 1,041 kJ (249 kcal)
کاربوہائیڈریٹ 63.9 جی
شکر 47.9 گرام
غذائی ریشہ 9.8 جی
چربی 0.93 گرام
پروٹین 3.3 جی
وٹامنز کی مقدار
%DV†
وٹامن اے کے برابر۔ 0%
0 μg
تھامین (B1) 7%
0.085 ملی گرام
ربوفلاوین (B2) 7%
0.082 ملی گرام
نیاسین (B3) 4%
0.62 ملی گرام
پینٹوتھینک ایسڈ (B5) 9%
0.43 ملی گرام
وٹامن B6 8%
0.11 ملی گرام
فولیٹ (B9) 2%
9 μg
وٹامن سی 1%
1 ملی گرام
وٹامن ای 2%
0.35 ملی گرام
وٹامن K 15%
15.6 μg
معدنیات کی مقدار
%DV†
کیلشیم 16%
162 ملی گرام
آئرن 15%
2 ملی گرام
میگنیشیم 19%
68 ملی گرام
مینگنیج 24%
0.51 ملی گرام
فاسفورس 10%
67 ملی گرام
پوٹاشیم 14%
680 ملی گرام
سوڈیم 1%
10 ملی گرام
زنک 6%
0.55 ملی گرام
دیگر اجزاء کی مقدار
پانی 30 گرام
USDA ڈیٹا بیس کے اندراج سے لنک کریں۔
· یونٹس
· μg = مائکروگرامس • mg = ملیگرام
IU = بین الاقوامی اکائیاں
†فیصد بالغوں کے لیے امریکی سفارشات کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً تخمینی ہیں۔
ماخذ: USDA Food Data Central
تازہ یا تر انجیر
غذائیت کی قیمت فی 100 گرام (3.5 اونس)
توانائی 310 kJ (74 kcal)
کاربوہائیڈریٹ 19.2 جی
شکر 16.3 گرام
غذائی ریشہ 3 جی
چربی 0.3 جی
پروٹین 0.8 جی
وٹامنز کی مقدار
%DV†
وٹامن اے کے برابر۔ 1%
7 μg
تھامین (B1) 5%
0.06 ملی گرام
ربوفلاوین (B2) 4%
0.05 ملی گرام
نیاسین (B3) 3%
0.4 ملی گرام
پینٹوتھینک ایسڈ (B5) 6%
0.3 ملی گرام
وٹامن B6 8%
0.1 ملی گرام
فولیٹ (B9) 2%
6 μg
وٹامن سی 2%
2 ملی گرام
وٹامن ای 1%
0.11 ملی گرام
وٹامن K 4%
4.7 μg
معدنیات کی مقدار
%DV†
کیلشیم 4%
35 ملی گرام
آئرن 3%
0.4 ملی گرام
میگنیشیم 5%
17 ملی گرام
مینگنیج 6%
0.13 ملی گرام
فاسفورس 2%
14 ملی گرام
پوٹاشیم 5%
232 ملی گرام
سوڈیم 0%
1 ملی گرام
زنک 2%
0.15 ملی گرام
دیگر اجزاء کی مقدار
پانی 79 گرام
USDA ڈیٹا بیس کے اندراج سے لنک کریں۔
· یونٹس
· μg = مائکروگرامس • mg = ملیگرام
IU = بین الاقوامی اکائیاں
†فیصد بالغوں کے لیے امریکی سفارشات کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً تخمینی ہیں۔
ماخذ: USDA Food Data Central
انجیر کے کرشماتی فائدے اور علاج:
انجیر زود ہضم خوش ذائقہ اور مکمل غذاء ہے۔ اور یہ ہر مرض اور ہر عمر کے لوگوں کے لیے مفید ہے۔ انجیر میں دوسرے تمام پھلوں کی نسبت بہتر ین غذائیت پائی جاتی ہے۔ اسے نہار منہ کھانا کرشماتی فوائد کا باعث ہے۔
انجیر جسم کو توانا، فربہ اور سڈول بناتی ہے اور چہرے کی رنگت کو نکھارتی اور سرخ و سفید کرتی ہے۔ یہ کمزور اور دبلے پتلے لوگوں کے لیے ایک نعمت سے کم نہیں ہے۔ عام کمزوری اور بخار میں فائدہ مند ہے۔یہ جراثیم کش غذاء ہے اور ہر طرح کے انفیکشنز اور کینسر سے بچاتی ہے۔ یہ غذائیت بخش اور بھوک مٹانے والی بہترین غذاء ہے۔ یہ نظام تنفس اور نظام ہضم کو فعال رکھنے اور ہڈیوں کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
ترکی میں انجیر کی پیداوار کے اہم ترین علاقوں میں ازمیر اور آئیدن شامل ہیں۔ خشک انجیر اپنے اندر شامل نمکیات اور غذائی مادوں کی وجہ سے اہم غذاؤں میں شامل ہوتی ہے۔ خشک انجیر تازہ انجیر کے مقابلے میں نظام انہظام کے لئے نہایت مفید ہے تحقیقات کے مطابق خشک انجیر خون میں چربی کی مقدار کو کم کر کے دِل کو صحت مند رکھتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ جسم میں فولاد کی کمی کو بھی پورا کرتی ہے۔ کیلشئیم، پوٹاشئیم اور میگنیزئیم جیسے نمکیات کی حامل ہونے کی وجہ سے ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے۔
تازہ یا خشک انجیر چھاتی کے کینسر کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ سال بھر استعمال کئے جانے والے اس پھل کے فوائد اس قدر زیادہ ہیں کہ شمار نہیں کیے جا سکتے۔ انجیر ایک بہترین مکمل غذاء اور علاج بھی ہے اسے نہار منہ کھانے سے بیشمار فائدے حاصل ہوتے ہیں اور اسے ناشتے میں ضرور استعمال کرنا چاہیے۔ قابل اعتماد ذریعہ
انجیر فائبر کا بہترین ذریعہ ہے:
انجیر ایک لذیذ اور غذائیت سے بھرپور پھل ہے جو ہزاروں سالوں سے استعمال ہوتا آیا ہے۔ یہ وٹامنز، معدنیات اور فائبر سے بھرپور ہوتا ہے اور صحت کے کئی فوائد سے منسلک ہوتا ہے۔ اس مضمون میں ہم انجیر کے صحت سے متعلق بہت سے فوائد کا جائزہ لیں گے۔
انجیر میں مختلف غذائی اجزاء بھی تھوڑی مقدار میں ہوتے ہیں۔ لیکن یہ خاص طور پر تانبے اور وٹامن بی 6 سے بھرپور ہوتے ہیں۔ کاپر بہت سے جسمانی عملوں میں ایک ضروری معدنیات ہے۔ بشمول میٹابولزم اور توانائی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ خون کے خلیات، کنیکٹیو ٹشوز، اور نیورو ٹرانسمیٹر کی تشکیل۔ وٹامن B6 جسم کو غذائی پروٹین کو توڑنے اور نئی پروٹین بنانے میں مدد کرنے کے لیے ضروری ہے۔
یہ دماغی صحت میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تازہ انجیر غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں اور کیلوریز میں نسبتاً کم ہوتے ہیں جو انہیں صحت مند غذاء میں ایک بہترین اضافہ بناتے ہیں۔ انجیر غذائی ریشہ کا ایک بڑا ذریعہ ہے جو ہاضمہ کی اچھی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ فائبر پاخانہ میں زیادہ مقدار میں شامل کرکے قبض کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ اور یہ خون میں گلوکوز کے جذب کو کم کرکے خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ انجیر کو باقاعدگی سے کھانے سے ہاضمہ کی صحت کو بہتر بنانے اور ہاضمے کے مسائل جیسے قبض اور اسہال کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ قابل اعتماد ذریعہ
انجیر میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے:
انجیر اینٹی آکسیڈنٹس کا ایک بڑا ذریعہ ہے جو جسم کو فری ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے بچانے کے لیے ضروری ہے۔ آزاد ریڈیکلز خلیات کو نقصان پہنچا کر کینسر، دل کی بیماری اور الزائمر جیسی دائمی بیماریوں کی نشوونما میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔ لہٰذا اینٹی آکسیڈینٹ آزاد ریڈیکلز کو بے اثر کرنے اور جسم کو نقصان پہنچانے سے روکنے میں مدد کرتے ہیں۔ انجیر کو باقاعدگی سے کھانے سے دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے اور مجموعی صحت اور تندرستی کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔
انجیر دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے:
انجیر میں دل کی صحت کے لیے بہت سے مفید غذائی اجزاء ہوتے ہیں جن میں پوٹاشیم میگنیشیم اور فائبر شامل ہیں۔ پوٹاشیم بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری ہے جبکہ میگنیشیم صحت مند دل کی تال کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
فائبر کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے، دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ انجیر کو باقاعدگی سے کھانے سے دل کی صحت کو بہتر بنانے اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
انجیر ہڈیوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے:
انجیر کیلشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہے جو کہ مضبوط اور صحت مند ہڈیوں کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ کیلشیم ہڈیوں کی نشوونما کے لیے ضروری ہے یہ آسٹیوپوروسس کو روکنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ ایسی حالت جس میں ہڈیاں کمزور اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتی ہیں انجیر کو باقاعدگی سے کھانے سے ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانے اور آسٹیوپوروسس کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
انجیر تولیدی صحت کو بہتر بناتا ہے:
انجیر کے بے شمار فوائد انہیں صحت مند غذاء کے لیے مثالی بناتے ہیں۔ ان میں وٹامنز، اینٹی آکسیڈنٹس اور فائٹونیوٹرینٹس ہوتے ہیں۔ انجیر زرخیزی اور تولیدی صحت کو بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔ وہ زنک، مینگنیج اور میگنیشیم جیسے معدنیات سے بھرپور ہوتے ہیں جو جنسی صحت کو بہتر بنانے میں اہم ثابت ہوتے ہیں۔ مزید یہ کہ ان کا استعمال جنسی کمزوری پر قابو پانے کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ 4-5 انجیریں رات بھر دودھ میں بھگو کر صبح نہار منہ کھانے سے جسم میں طاقت اور چستی پیدا ہوتی ہے اور جسمانی کمزوری ختم ہو تی ہے۔
اچھا کھانا بہترین ہے لیکن اعتدال میں کھانا بہتر ہے۔ بہت زیادہ انجیر کھانے سے اسہال ہو سکتا ہے۔ مزید برآں، خشک انجیر میں چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور اس سے دانت خراب ہو سکتے ہیں۔ لہذا اپنے طرز زندگی یا کھانے کے انداز میں کوئی بڑی تبدیلی کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر یا طبی پیشہ ور سے مشورہ کریں۔
انجیر آئرن کا ایک اچھا ذریعہ ہے جو اچھی تولیدی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ آئرن ہیموگلوبن پیدا کرنے کے لیے ضروری ہےیہ ایک پروٹین ہے جو خون میں آکسیجن لے جاتا ہے۔ آئرن کی کمی خون کی کمی کا باعث بن سکتی ہے۔ ایک ایسی حالت جس میں جسم میں خون کے سرخ خلیے نہیں ہوتے جو ٹشوز تک آکسیجن لے جائیں۔ انجیر کو باقاعدگی سے کھانے سے آئرن کی کمی کو روکنے اور اچھی تولیدی صحت کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔
انجیر جلد کی صحت کو بہتر بناتا ہے:
انجیر وٹامن سی کا ایک اچھا ذریعہ ہے، جو صحت مند جلد کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ وٹامن سی کولیجن کی پیداوار کے لیے ضروری ہے ایک پروٹین جو جلد کی لچک اور مضبوطی دیتا ہے۔ وٹامن سی آزاد ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے جلد کی حفاظت میں بھی مدد کرتا ہے۔ انجیر کو باقاعدگی سے کھانے سے صحت مند، چمکدار جلد کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔
انجیر آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے:
انجیر وٹامن اے کا ایک اچھا ذریعہ ہے جو آنکھوں کی اچھی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ وٹامن اے روڈوپسن پیدا کرنے کے لیے ضروری ہےیہ ایک پروٹین ہے جو کم روشنی والی حالتوں میں بصارت کے لیے ضروری ہے۔
وٹامن اے فری ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے آنکھوں کی حفاظت میں بھی مدد کرتا ہے۔ انجیر کو باقاعدگی سے کھانے سے آنکھوں کی اچھی صحت کو فروغ دینے اور آنکھوں کی بیماریوں جیسے میکولر ڈیجنریشن کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ضعیف العمری کے باعث آنکھوں کے پردوں پر نمودار ہونے والے سیاہ دھبوں سے بچاؤ کے لیے بھی انجیر کا استعمال مفید ہے۔ انجیر میں وٹامن اے ہوتا ہے جو آنکھوں کی بینائی کو بہتر بنانے اور میکولر انحطاط کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ روزانہ 3-4 خشک انجیر کا استعمال آپ کی عمر سے متعلق بینائی کے ضائع ہونے کا خطرہ کم کرتا ہے۔ انجیر آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقوں، جھریوں اور باریک لکیروں کو دور کرنے میں بھی مددگار ہے۔
بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے:
انجیر میں پوٹاشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں ایک ضروری معدنیات ہے۔ پوٹاشیم سوڈیم کے اثرات کا مقابلہ کرنے میں مدد کرتا ہے جو بلڈ پریشر کو بڑھا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ انجیر میں ایک قسم کا اینٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے جسے فلیوونائڈز کہتے ہیں جو بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ متعدد مطالعات سے پتا چلا ہے کہ انجیر کا باقاعدگی سے استعمال ہائی بلڈ پریشر والے لوگوں میں بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
بلڈ شوگر کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے:
انجیر میں گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے جس کا مطلب ہے کہ ان کا بلڈ شوگر کی سطح پر کم سے کم اثر پڑتا ہے۔ انجیر میں موجود فائبر خون میں شوگر کے جذب کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے جس سے خون میں شوگر کے اضافے کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔ کچھ مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ انجیر کا استعمال انسولین کی حساسیت کو بہتر بنانے اور ٹائپ 2 ذیابیطس والے لوگوں میں بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
کینسر کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے:
انجیر میں کئی مرکبات ہوتے ہیں جن میں کینسر مخالف خصوصیات کو ظاہر کیا گیا ہے۔ ان میں اینٹی آکسیڈینٹس، فلیوونائڈز اور پولیفینول شامل ہیں۔ کچھ مطالعات سے پتا چلا ہے کہ انجیر کا باقاعدگی سے استعمال بعض قسم کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے بشمول چھاتی، بڑی آنت اور لبلبے کا کینسر۔
مدافعتی فنکشن کو بڑھا سکتا ہے:
انجیر وٹامن سی کا ایک اچھا ذریعہ ہے جو صحت مند مدافعتی نظام کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ وٹامن سی سفید خون کے خلیوں کی پیداوار کو تیز کرنے میں مدد کرتا ہے جو انفیکشن اور بیماریوں سے لڑنے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ اس کے علاوہ انجیر میں موجود ”اینٹی آکسیڈنٹس” جسم کو ”آکسیڈیٹیو تناؤ” سے بچانے میں مدد کر سکتے ہیں جو مدافعتی نظام کو کمزور کرتے ہیں۔
خون کی کمی کو روکنے میں مدد کرتاہے:
یہ کمزور اور دبلے پتلے لوگوں کے لئے نعمت ہے یہ جسم کو فربہ اور سڈول بناتی ہے اور رنگت میں نکھار پیدا کرتی ہے۔ خشک انجیر آئرن سے بھرپور ہوتی ہے جو ہمارے جسم کے ہیموگلوبن کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔ انجیر کھانا آپ کے جسم میں آئرن کی سطح کو بڑھا کر آپ کے ہیموگلوبن کی سطح کو بڑھانے کا ایک قدرتی طریقہ اور ایک اہم ذریعہ ہے۔ انجیر آئرن کا ایک اچھا ذریعہ ہے جو خون کے سرخ خلیات کی پیداوار کے لیے ضروری معدنیات ہے۔ آئرن کی کمی خون کی کمی کا باعث بن سکتی ہے جس میں جسم میں خون کے سرخ خلیے کافی نہیں ہوتے۔ انجیر کا باقاعدگی سے استعمال خون کی کمی کو روکنے اور صحت مند خون کی گردش کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
انجیر دماغی امراض سے بچاتی ہے:
دماغی کمزوری کو دور کرنے کے لیے اسے بادام اور اخروٹ کے ساتھ ملا کر کھانے سے یہ کمزوری دور ہو جاتی ہے۔ انجیر مزاج اور طبیت میں خوشگواریت پیدا کرتی ہے دل اور جگر کو فرحت اور قوت بخشتی ہے۔
انجیر دل کی بیماری اور گردے کی پتھری سے بچاؤکے لیے:
تحقیقات کے مطابق خشک انجیر خون میں چربی کی مقدار کو کم کر کے دِل کو صحت مند رکھتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ جسم میں فولاد کی کمی کو بھی پورا کرتی ہے۔ یہ تازہ خون پیدا کرتی ہے اور خون کو پتلا کر کے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتی ہے۔دل کی نالیوں میں خون کو جمنے اور گاڑھا ہونے سے روکتی ہے اور جسم کی زائد چربی کو زائل کرتی ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے انجیر نہایت شفاء بخش دوا ہے۔ یہ غذاء کے ساتھ بطور دواء بھی استعمال ہوتی ہے۔ کولیسٹرول کم ہونے سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے جس کی وجہ سے دل بھی بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خشک اور تازہ انجیر میں پائے جانے والی چکنائیاں دل کے لئے مفید ہوتی ہیں اور اس کی کارکردگی کو بڑھاتی ہیں۔ ان کی وجہ سے دل کی شریانیں کھلی رہتی ہیں اور ان میں خطرناک چکنائیاں اکٹھی نہیں ہوتیں۔
معدے اور آنتوں کے جملہ امراض میں بہت مفید ہے:
انجیر فائبر کا ایک اچھا ذریعہ ہے جو کہ صحت مند ہاضمہ کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ فائبر آنتوں کی باقاعدہ حرکت کو فروغ دینے، قبض کو روکنے اور ہاضمہ کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، انجیر میں فکشن نامی ہاضمہ انزائم ہوتا ہے جو پروٹین کو توڑنے اور ہاضمے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ آنتوں سے قولنج اور سدوں کو دور کرتی ہے۔ انجیر خون کی نالیوں میں جمی ہوئی غلاظتوں کو نکالتی ہے۔ اور اس کی اسی افادیئت کی وجہ سے”حضور نبی کریم صل اللہ علیہ والہ وسلّم ” نے بواسیر میں پھولی ہوئی وریدوں کی اصلاح کےلیے اس کو استعمال کرنے کا حکم فرمایا جس کا ذکر پہلے کیا جا چکا ہے۔ یہ پیاس کو بجھاتی اور آنتوں کو نرم کرتی ہے اور پیشاب آور ہے۔
ٹینیسی سٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ انجیر ایک صحت بخش اور بے پناہ فوائد کی حامل غذاء ہے۔ غذاء کو ہضم کرنے والے جوہروں کی تینوں اقسام نشاستہ،چکنائی اورلحمیات عمدہ تناسب میں پائے جاتے ہیں۔ ان اجزاء کی موجودگی انجیر کو ہر طرح کی خوراک کو ہضم کرنے لیے بہترین مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ انجیر کا شمار کیلشیئم اور فائبر سے بھرپور غذاؤں میں کیا جاتا ہے اس لیے اس میں موجود فائبر دائمی قبض کے شیکار مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔ روزانہ تین عدد انجیریں کھانے سے یہ مرض کافی حد تک ٹھیک ہو سکتا ہے۔ قبض کےمرض میں بھی انجیر بہت فائدہ مند ہے۔ رات کو سونے سے پہلے یا صبح نہار منہ انجیر کے پانچ سے سات دانے خوب چبا کر کھا لینے سے پرانی سے پرانی قبض سے بھی چھٹکارا مل سکتا ہے۔ یہ گردوں کی کارکردگی میں بھی بہت فائدہ مند ہے۔
انجیر کا شمار کیلشیئم اور فائبر سے بھرپور غذاؤں میں کیا جاتا ہے۔ اس لیے اس میں موجود فائبر دائمی قبض کے شیکار مریضوں کے لیے بہت مفید ہے روزانہ تین عدد انجیریں کھانے سے یہ مرض کافی حد تک ٹھیک ہو سکتا ہے۔ ایک انجیر میں پانچ گرام ریشہ موجود ہوتا ہے جوکہ نظام ہضم کو فعال رکھتا ہے اور کولیسٹرول کی صفائی کرتا ہے۔ اس میں شامل فینول اور اومیگا تھری جسم میں موجود چکنائی کو زائل کرتا ہے اور نا گزیر” فیٹی ایسڈز” دل کے امراض سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
اس کے کھانے سے آنتوں کے افعال بہتر کام کرتے ہیں اور ان کی تمام بیماریوں کے علاج میں مفید ہے۔ ان کے کھانے سے آنتیں صاف رہتی ہیں۔ آج کل آنتوں کی بیماریاں عام ہو گئی ہیں اور اس کی سب سے بڑی وجہ بے وقت کا کھانا اور غیر میعاری غذاء ہے۔ اس کے علاج کے لیے روزانہ رات کو سونے سے پہلے چار سے پانچ عدد انجیر خوب چبا کر کھانا مفید۔
انجیر بڑی آنت کے کینسر سے بچاؤ میں بھی مدد کرتی ہے کیونکہ یہ فاسد مادوں کو فضلے کے ذریعے جسم سے خارج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ آنتوں کو متحرک کرتے ہوئے، پیٹ سے ریح کو خارج کرتی ہے اور پیٹ کی بہت سی تکلیفوں کو دور کرتی ہے۔ خشک انجیر بچوں کی نشو ونما کے لیے بہت مفید ہے یہ نرم اور زود ہضم ہوتی ہے۔
دانتوں اور ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے بہترین غذاء ہے:
انجیر میں کیلشیم کی وافر مقدار ہوتی ہے جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے اور آسٹیوپوروسس کا خطرہ کم کرنے میں ایک اہم ترین جزو ہے۔ یہ فاسفورس سے بھی مالا مال ہے جو ہڈیوں کی تشکیل کو متاثر کرتا ہے۔ اور اگر ہڈیوں کو کوئی نقصان یا انحطاط ہوتا ہے تو وہ دوبارہ بڑھ جاتی ہے۔
انجیر میں فاسفورس، وٹامن ڈی اور کیلشیم ہوتا ہے جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے۔ پاکستان میں زیادہ تر خواتین کو پچاس سال کی عمر کے بعد آسٹیوپوروسس اور کمر درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایک خشک انجیر آپ کو روزانہ کیلشیم کی ضرورت کا 3 فیصد فراہم کرتا ہے۔ آسٹیوپوروسس کے خطرے کو کم کرنے کے لیے انجیر کھائیں اور اپنے جسم کی ہڈیوں کے پتلے ہونے اور کیلشیم کے نقصان کو روکیں۔ اس میں موجود کیلشیئم ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔
ذیابطیس کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے:
انجیر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے صحت بخش ناشتے کا آپشن ہے۔ اس میں نمایاں پوٹاشیم اور میگنیشیم ہوتا ہے جو ہمارے جسم میں انسولین کے اخراج کو مستحکم کرنے اور خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔
امریکی ذیابطیس ایسوسی ایشن نے انجیر کو ذیابطیس کے علاج کا موئثر ذریعہ تسلیم کیا ہے۔ ذیابطیس کے مرض میں انجیر کے پتے بھی بہت فائدہ مند ہوتے ہیں۔ جو مریض انسولین کے انجیکشن لگواتے ہیں، ان کے لیے یہ پتے انسولین کا کام کرسکتے ہیں۔ انجیرمیں پوٹاشیئم موجودہوتی ہے، جو خون میں شکر کی سطح کو کم کرتی ہے۔ اس کی تاثیر گرم ہے، اس لیے اس کے زیادہ استعمال سے ڈائریا ہوسکتا ہے۔
وزن میں کمی کو فروغ دیتا ہے:
یہ موٹاپے سے تنگ افراد کے لیےانتہائی مفید غذاء ہے۔ خشک انجیر کی ایک لوس آپ کو 47 کیلوریز دیتی ہے اور آپ کو فی خشک انجیر میں 2 گرام کل چربی ملتی ہے جو وزن گھٹانے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی لاتی ہے۔انجیر انسانی جسم کو درکار فولاد کی دو فیصد ضرورت کو پورا کرتی ہے۔ اور فشار خون کو متوازن رکھتی ہے۔ یہ ہڈیوں کو مضبوط کرتی ہے اور وزن بڑھانے، اور کم کرنے میں یکساں طور پر مفید ہے۔ اس میں موجود فائبرکی وجہ سے انسان زیادہ کھانے سے پرہیز کرتا ہے۔ انجیر کھانے سے انسان کو بھرے ہوئے پیٹ کا احساس ہوتا ہے اس لئیے وہ زیادہ کھانے سے اجتناب کرتا ہے۔ کم کھانے سے انسان کا وزن اعتدال میں رہتا ہے اور وہ موٹاپے سے بچا رہتا ہے۔ انجیر میں موجود فائبر مواد موٹے لوگوں میں وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ لیکن اسے زیادہ نہ کھائیں تجویز کردہ سے زیادہ استعمال کرنے سے آپ کا وزن بڑھ سکتا ہے۔
کولیسٹرول لیول میں کمی:
انجیر میں ایک فائبر”پیسٹین”پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے جسم سے برا کولیسٹرول کم ہونے لگتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں موجود انٹی آکسیڈینٹس کی وجہ سے یہ کھانوں میں موجود کولیسٹرول کو جسم میں جذب ہونے سے روکتا ہے۔ کم کولیسٹرول کی وجہ سے انسان بلند فشار خون کا شکار نہیں ہوتا۔
نظام تنفس اور کھانسی کے لئے مفید:
نزلہ، زکام اور کھانسی جتنے بھی پرانے ہوں ان سب کے علاج کےلیے انجیر بہت مفید ہے۔ یہ سانس کے امراض میں بھی بہت مفید ہے۔ اس سے پھیپھڑوں کی کئی شکایات کا سد باب کیا جاسکتا ہے۔ اسی لیے معالجین دمے اور دق کے مریضوں کو انجیر کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ یہ بلغمی کھانسی اور دمہ کے لیے مفید ہے بلغم خارج کرتی ہے اور پرانی سے پرانی بلغمی کھانسی میں مفید ہے۔
روایتی طور پر انجیر کو گلے کی انفیکشن کے لئے استعمال کیا جاتارہا ہے۔ ان کی وجہ سے سانس کی بند نالیاں کھلنے لگتی ہیں اور کھانسی دور ہوتی ہے۔ کئی لوگ نزلہ، زکام اور کھانسی کے لئے انجیر کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں کہ اس طرح یہ بیماریاں جلد دور ہوجاتی ہیں۔
انجیر کیل، مہاسوں اور جلد کےداغ دھبوں کے لیے مفید:
آپ کی جلد کے لیے انجیر کے فوائد غیر معمولی اور بے پناہ ہیں۔ انجیر چہرے اور جلد پر جھریوں کو آنے سے روکتی ہے۔ جلد کو نرم ملائم اور جوان رکھتی ہے اور رنگت میں نکھار پیدا کرتی ہے ۔
جھریوں والی جلد پر انجیر کے عرق کے اینٹی آکسیڈیٹیو اور اینٹی کولیجینیز کے بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ جلد کی نمی کو بہتر بناتا ہے۔ نتیجے کے طور پر انجیر کا استعمال ہائپر پگمنٹیشن، مہاسوں، جھریوں اور چھائیوں کے علاج کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ یہ جلد کو جوان کرتا ہے۔
انجیر آپ کی جلد کے لیے بہترین ٹانک ہے۔ چاہے آپ انہیں کھائیں یا ماسک کے طور پر لگائیں یہ آپ کی جلد کو ترو تازہ، خوبصورت اور نرم و ملائم بناتے ہیں۔
یہ کمزور اور دبلے پتلے لوگوں کے لئے نعمت ہے۔ یہ جسم کو فربہ اور سڈول بناتی ہے اور رنگت میں نکھار پیدا کرتی ہے۔ انجیر معمولی زائٹس اور پمپلوں کو ٹھیک کرنے میں مدد کرتی ہے۔ میش شدہ انجیر کو پورے چہرے پر لگائیں اور اسے 15 سے 20 منٹ تک خشک ہونے دیں۔
یہ نسخہ ایکنی کے علاج کے لیے مفید ہے۔ یہ چھالے کو خشک ہونے میں مدد کرتا ہے اور کوئی نشان نہیں چھوڑتا ہے۔ انجیر کو دودھ کے ساتھ ملا کر خوبصورتی کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ داغ دھبوں اور مہاسوں کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
چہرے پر انجیر کا پیسٹ لگانے سے چھیدوں کو سخت کرنے میں مدد ملتی ہے اور جلد کے چھیدوں کو بند رکھنے کے ساتھ ساتھ زیادہ سیبم کے اخراج کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے روزانہ استعمال سے بال گھنے اور لمبے ہوتے ہیں اور جلد ترو تازہ رہتی ہے۔ تازہ انجیر توڑنے سے اس کے اندر سے جو دودھ نکلتا ہے اس کے چند قطرے برص کے دھبوں یعنی سفید داغوں پر ملنے سے وہ داغ، دھبے دور ہو جاتے ہیں۔
انجیر پسینہ آور ہے اور پیاس کی شدت کو کم کرتی ہے۔ یہ خون سے زہریلے مادوں کو ختم کر کے خون کو صاف کرتی ہے اور اس کے سرخ ذرات میں اضافہ کرتی ہے۔
قبض دور کرنے کے لیے انجیر:
انجیر ایک قدرتی جلاب ہے جو قبض اور ہاضمہ کے دیگر مسائل جیسے چڑچڑاپن اور آنتوں کے سنڈروم (IBS) کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ 2-3 خشک انجیر کو پانی میں بھگو کر رات بھر چھوڑ دیں۔ ان کو صبح نہار منہ کھائیں اور یہ عمل روزانہ ایک ماہ تک کریں اس سے قبض سے نجات مل جاتی ہے۔ رات بھر بھگوکر رکھنے کے بعد صبح نہار منہ کھانے سے قبض بھی دور ہو جاتی ہے اور یہ منہ کی بدبو کو بھی ختم کرتی ہے۔
چھاتی کے کینسر کے لیے انجیر:
بلند اینٹی آکسیڈنٹ مادوں کی وجہ سے انجیر کینسر کے خلیوں کی تشکیل کا سدّباب کرتی ہے۔ اسی طرح یہ چھاتی کے کینسر سے بچاؤ میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ چھاتی کا کینسر دور حاضر میں خواتین میں عام ہوگیا ہے۔ انجیر میں فائبر زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ چھاتی کے کینسر کو روکنے میں مدد کرتا ہے اور ہر عمر کی خواتین کو فائدہ پہنچاتا ہے۔
ہر آزاد ریڈیکلز کینسر کی نشوونما کے پیچھے اہم عوامل ہیں جبکہ انجیر جسم کو فائبر کی دولت فراہم کرتا اور فری ریڈیکلز کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ انجیر کو باقاعدگی سے استعمال کرنے سے چھاتی کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
پھوڑے، پھنسیوں اور سوزش کا علاج:
انجیر میں کئی مرکبات ہوتے ہیں جن میں سوزش کی خصوصیات پائی جاتی ہیں جن میں فلیوونائڈز اور پولیفینول شامل ہیں۔ سوزش چوٹ یا انفیکشن کے لیے جسم کا فطری ردعمل ہے لیکن دائمی سوزش دائمی بیماریوں جیسے کہ گنٹھیا، ذیابیطس اور دل کی بیماری کی نشوونما میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ انجیر کو باقاعدگی سے کھانے سے سوزش کو کم کرنے اور مجموعی صحت اور تندرستی کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ جراثیم کش غذاء ہے اور ہر طرح کے انفیکشنز اورکینسر سے بچاتی ہے۔ چھاتی، گردوں اور مثانہ کی سوزش میں اس کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ یہ خون سے زہریلے مادوں کو ختم کر کے خون کو صاف کرتی ہے اور اس کے سرخ ذرات میں اضافہ کرتی ہے۔
یہ ہر طرح کے پھوڑے پھنسیوں اور کینسر جیسے موذی مرض کے علاج میں بہت مفید ثابت ہوتی ہے اور ان سے بچاؤ کر تی ہے۔ دودھ کے ساتھ اس کا پیسٹ بنا کر پھوڑے پھنسیوں پر لگانے سے وہ ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ انجیر کو بادام اور اخروٹ کے ساتھ ملا کراستعمال کریں تو یہ خطرناک زہروں سے محفوظ رکھتا ہے۔
بخار کی حالت میں اگر مریض کا منہ بار بار خشک ہو جاتا ہو تو انجیر کو منہ میں رکھنے سے یہ تکلیف دور ہو جاتی ہے۔ نہار منہ اس کا کھانا بہت سی بیماریوں سے بچاؤ کاباعث بنتا ہے۔
تلی کے ورم اور فالج کے مرض میں مفید ہے:
انجیر جگر اور تِلی کی صفائی کرتی ہے اور جسم کو بہترین غذاء فراہم کرتی ہے۔بادام، پستہ اور اخروٹ کے ساتھ اس کے استعمال سے تلی کے ورم اور فالج کے مرض میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔ اس کے کھانے سے گردے، مثانے اور پِتّے کی پتھری بھی تحلیل ہو کر نکل جاتی ہے۔
جوڑوں کے درد اور گنٹھیا کا علاج:
جوڑوں کے درد اور گنٹھیا کے مرض میں بھی اس کا استعمال مفید ہے۔ انجیر کھانے سے جسم سے خراب مادوں کا اخراج ہوتا ہے۔ اور خوراک کے طور پے جو کچھ بھی کھایا جاتا ہے وہ عمدگی سے ہضم ہو جاتا ہے۔ قدرت نے اس پھل میں غذائیت کا خزانہ بھر دیا ہے۔ جو کہ صحت بخش ہونے کے ساتھ جسمانی طاقت میں اضافے کا باعث بھی ہے۔ اور یہ سستی، کاہلی اور کمزوری کا خاتمہ کرتی ہے لہذا اسے اپنی خوراک کا لازمی حصہ بنانا چاہیے۔
ہائی بلڈ پریشر کا علاج:
آج کل بلڈپریشر کا مرض بھی عام ہو گیا ہے۔ اس کی وجہ بھی ناقص غذاء اور خوراک کی بے اعتدالی ہے۔ اس لیے بلڈپریشر کے مرض میں بھی انجیر بہت فائدہ مند غذاء ہے۔ اس کے کھانے سے خون کا دباؤ بھی نارمل رہتا ہے اور یہ جسم میں خون کی کمی کی شکایت کو دور کرکے جسم میں تازہ خون پیدا کرتی ہے۔
انجیر کم سوڈیم والی غذاؤں میں سے ایک ہے۔ اس لیے ہائی بلڈ پریشر کے اثرات کو دور رکھنے کے لیے یہ ایک بہترین غذاء ہے۔ یہ زود ہضم غذاء ہے جو اعصاب کو آرام دینے اور ذہنی سکون لانے میں مدد کر سکتا ہے۔
گلے کی سوزش کا علاج:
انجیر کا نرم گودہ اور قدرتی رس گلے کے درد کو دور کرنے میں مدد کر تے ہیں۔ انجیر سانس کی مختلف بیماریوں جیسے کالی کھانسی اور دمہ کی بیماریوں کو کم کرنے میں مفید ہے۔ انجیر اور شہد کو پانی میں ملا کر پینے سے گلے کی خرابی دور ہو جاتی ہے۔ یہ سانس کے امراض میں بھی بہت مفید ہے اس سے پھیپھڑوں کی کئی شکا یا ت کا سد باب کیا جاسکتا ہے اسی لیے معالجین دمے اور دق کے مریضوں کو انجیر کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
چہرے کے لیے ماسک کا طریقہ:
انجیر میں وٹامن سی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے یہ ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جلد کی رنگت کو نکھارنے میں مدد کرتا ہے۔
ایک تازہ بڑی انجیر یا دو چھوٹی انجیروں کو آدھا کاٹ لیں پھر اس کا گودا نکال کر اچھی طرح میش کر کے پیسٹ بنا لیں۔ اگر آپ اپنی جلد کی ساخت کو بڑھانا چاہتے ہیں تو اس پیسٹ میں ایک چائے کا چمچ شہد یا دہی بھی شامل کر لیں۔ ماسک کو اپنے چہرے پر لگائیں اور 5 منٹ تک لگا رہنے دیں۔ پھر اسے پانی سے دھو لیں اس سے آپ کی جلد تروتازہ اور نرم اور ملائم ہو جائگی ۔
سموتھ پیسٹ بنانے کے لیے پانچ انجیروں کو ملا دیں۔ ایک چائے کا چمچ پاؤڈر جئی، آدھا چائے کا چمچ خشک ادرک کا پاؤڈر، اور ایک چائے کا چمچ دودھ ڈالیں۔ سموتھ پیسٹ حاصل کرنے کے لیے ہر چیز کو اچھی طرح مکس کریں۔ نرم و ملائم جلد کے حصول کے لیے اس فیس پیک کو ہفتے میں دو بار استعمال کریں۔
انجیر بالوں کے لیے مفید ہے:
انجیر کے بے شمار فوائد انہیں صحت مند غذاء کے لیے مثالی بناتے ہیں۔ ان میں وٹامنز، اینٹی آکسیڈنٹس اور فائٹونیوٹرینٹس ہوتے ہیں۔ غذائیت کی کمی اکثر بالوں کے جھڑنے کا سبب بنتی ہے۔ انجیر میں ایسے عناصر شامل ہوتے ہیں جو بالوں کی نشوونما کو فروغ دیتے ہیں مثلا میگنیشیم، وٹامن سی اور ای وغیرہ ۔
انجیر کے پھل میں موجود ضروری عناصر سر کی جلد میں دور ان خون بڑھانے میں مدد دیتے ہیں جس سے بالوں کی نشوونما تیز ہوتی ہے۔ بالوں کی حفاظت کےلیے انجیر کے عرق کو بالوں کے لیے بطور کنڈیشنر استعمال کیا جاتا ہے جو کہ حیرت انگیز کام کرتا ہے۔
یہ عرق کھوپڑی کو نمی فراہم کرتا ہے اور بالوں کی خشکی کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ بالوں کو بھاری یا وزنی بنائے بغیر نمی بخشتا ہے اور بالوں کی نشوونما کو فروغ دیتا ہے۔