مقدار سے زیادہ بادام کھانے کے نقصانات، وجوہات اور احتیاطی تدابیر
آپ کو یقینی طور پر معلوم ہے کہ بادام آپ کی صحت کے لئے اچھے ہیں۔ بادام میں وٹامنز، معدنیات، پروٹین اور فائبر ہوتا ہے۔ اس لئے یہ صحت سے متعلق متعدد فوائد پیش کرسکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت مند رہنے کے لیے بالغ افراد روزانہ 20 بادام تک کھا سکتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ انہیں صبح ناشتے سے پہلے، پہلے کھانے کے طور پر استعمال کرنے سے اچھے نتائج ملتے ہیں۔
چھوٹے بچوں کے لیے بھی تجویز کیا جاتا ہے کہ چھوٹے بچوں (1-3 سال کی عمر کے درمیان) کو روزانہ 3 سے 5 بادام کھلائے جائیں۔
بڑے بچوں کو اگر روزانہ 10بادام بھگو کر کھلائے جائیں تو انہیں مناسب مقدار میں پروٹین مل جاتی ہے۔ اس لیے ان کے لیے روزانہ 10 بادام کافی ہیں۔
یہ مقدار کسی بھی عمر کے شخص یا بچے کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔ اگر کھاتے ہوئے اس مقدار کو مدنظر رکھا جائے تو اس سے نقصان نہیں ہوتا ہے۔
جیسا کہ بادام کے بارے میں تو سب ہی جانتے ہیں کہ یہ صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔
لیکن یہ صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتے ہیں۔ اگر بہت زیادہ مقدار میں کھائے جائیں تو یہ صحت کے کئی مسائل بھی پیدا کر سکتے ہیں جو کہ بہت کم لوگ ہی جانتے ہوں گے۔
تو آیئے ہم آپ کو ان کے ضرورت سے زیادہ مقدار میں کھانے سے ہونے والے مضر اثرات یا صحت کے نقصانات کے بارے میں آگاہ کرتے ہیں۔
اگرچہ بادام آپ کی صحت کے لیے بہت اچھے ہیں، لیکن اگر انہیں زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو صحت کے کچھ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ بادام کی زیادہ مقدار کچھ لوگوں میں الرجک ردعمل پیدا کر سکتی ہے۔
بادام غذائی اجزاء سے بھرپور ہیں لیکن صحت کے ماہرین انہیں زیادہ مقدار میں کھانے کی تجویز نہیں دیتے۔
فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے۔fda.gov) کی تحقیق کے مطابق بادام کے استعمال سے منسلک کچھ خطرات درج ذیل ہیں:
1۔ زیادہ بادام کھانے سے ہاضمے کے مسائل:
بادام میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو اعتدال میں کھانے پر ہاضمے کے لیے مفید ہے، لیکن زیادہ مقدار میں کھانے سے ہاضمے کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
مسائل:
- قبض: زیادہ فائبر کی موجودگی ہاضمے کے نظام پر دباؤ ڈال سکتی ہے، جس کے نتیجے میں قبض ہو سکتی ہے۔
- پیٹ میں درد: فائبر کے زیادہ استعمال سے پیٹ میں درد یا تکلیف ہو سکتی ہے۔
- گیس اور اپھارہ: بادام کا زیادہ استعمال معدے میں گیس اور اپھارہ پیدا کر سکتا ہے۔
- متلی اور بدہضمی: کچھ افراد کو زیادہ بادام کھانے سے معدے میں جلن یا بدہضمی کی شکایت ہو سکتی ہے۔
وجہ:
زیادہ فائبر کھانے پر جسم کے لیے اس کو ہضم کرنا مشکل ہو جاتا ہے، خاص طور پر اگر آپ کی پانی کی مقدار بھی کم ہو۔ فائبر کو ہضم کرنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے، اور اس کی کمی ہاضمے کے مسائل کو بڑھا سکتی ہے۔
احتیاطی تدابیر:
- بادام کو اعتدال کے ساتھ کھائیں (10-15 بادام روزانہ)۔
- فائبر کے اثر کو کم کرنے کے لیے بادام کھاتے وقت پانی پینا یقینی بنائیں۔
- اگر معدے کی شکایت ہو تو بادام کی مقدار کم کر دیں اور اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
مزید تفصیلات کے لیے:
طبی صحت(emedicinehealth.com) کی ویب سائٹ پر جائیں۔
2۔ زیادہ بادام کھانے سے الرجی کے مسائل:
بادام کا زیادہ استعمال بعض افراد میں الرجی کے مسائل پیدا کر سکتا ہے، جو ہلکی سے شدید علامات کی صورت میں ظاہر ہو سکتے ہیں۔ بادام میں موجود مخصوص پروٹین کچھ افراد کے مدافعتی نظام کو حساس بنا سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں الرجی کا ردعمل ہوتا ہے۔
مزید تفصیلات کے لیے:
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اور متعدی امراض: کی ویب سائٹ پر جائیں۔
الرجی کی ممکنہ علامات:
- جلد پر خارش اور سرخی:
زیادہ بادام کھانے سے جلد پر خارش، سرخی، یا چھالے نمودار ہو سکتے ہیں۔ - سانس لینے میں مشکل:
زیادہ بادام کھانے سے سانس کی نالی میں سوجن پیدا ہو سکتی ہے، جس سے سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ - متلی اور قے:
الرجی کے ردعمل میں معدے کی تکلیف، متلی، یا قے ہو سکتی ہے۔ - ہونٹوں، چہرے، یا زبان کی سوجن:
یہ الرجی کی عام علامت ہے، جو فوری علاج کی متقاضی ہوتی ہے۔ - شدید صورت: انفیلیکٹک شاک:
اگر الرجی شدید ہو جائے تو یہ انفیلیکٹک شاک کا باعث بن سکتی ہے، جس میں بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے، اور یہ جان لیوا ہو سکتی ہے۔
اسباب:
- بادام میں موجود پروٹین (امینڈین اور کونگلوٹن) الرجی پیدا کرنے کی بڑی وجہ ہو سکتے ہیں۔
- بادام زیادہ مقدار میں کھانے سے حساس افراد میں مدافعتی نظام ان پروٹینز کے خلاف ردعمل ظاہر کرتا ہے۔
احتیاطی تدابیر:
- بادام کا استعمال اعتدال کے ساتھ کریں (10-15 بادام روزانہ)۔
- اگر آپ کو نٹس سے الرجی ہے تو بادام کھانے سے گریز کریں۔
- الرجی کی علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
- الرجی سے بچنے کے لیے بادام کو دودھ یا دہی میں بھگو کر کھانے کی کوشش کریں، کیونکہ اس سے بادام ہضم ہونے میں آسانی ہو سکتی ہے۔
مزید تفصیلات کے لیے:
امریکن کالج آف الرجی، دمہ اور امیونولوجی(acaai.org) کی ویب سائٹ پر جائیں۔
3۔ زیادہ بادام کھانے سے گردے کی پتھری کا خطرہ:
بادام میں آکسالیٹ (Oxalate) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو زیادہ مقدار میں کھانے پر گردے کی پتھری کا باعث بن سکتی ہے۔ آکسالیٹ جسم میں کیلشیم کے ساتھ مل کر کیلشیم آکسالیٹ کرسٹل بنا سکتا ہے، جو گردے کی پتھری کی عام قسم ہے۔
مسائل:
- آکسالیٹ کا جمع ہونا:
زیادہ بادام کھانے سے آکسالیٹ کی مقدار بڑھ سکتی ہے، جو گردے کی فلٹرنگ صلاحیت پر دباؤ ڈالتی ہے اور پتھری کی تشکیل کا خطرہ بڑھاتی ہے۔ - پانی کی کمی:
اگر بادام کے ساتھ مناسب مقدار میں پانی نہ پیا جائے تو آکسالیٹ کے کرسٹل بننے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔ - معدنیات کا عدم توازن:
زیادہ بادام کھانے سے کیلشیم اور آکسالیٹ کے عدم توازن کا سامنا ہو سکتا ہے، جو پتھری کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
علامات:
- پیٹ یا کمر کے نچلے حصے میں شدید درد
- پیشاب میں خون آنا
- بار بار پیشاب کی حاجت
- متلی اور قے
احتیاطی تدابیر:
- بادام کا استعمال اعتدال کے ساتھ کریں (10-15 بادام روزانہ)۔
- آکسالیٹ کی مقدار کو متوازن رکھنے کے لیے روزانہ زیادہ پانی پئیں۔
- اگر آپ کو پہلے سے گردے کی پتھری ہو چکی ہے یا آپ خطرے کی زد میں ہیں تو بادام اور دیگر آکسالیٹ سے بھرپور غذائیں (جیسے پالک اور چائے) محدود کریں۔
- بادام کو بھگو کر کھانے سے آکسالیٹ کا اثر کم کیا جا سکتا ہے۔
مزید تفصیلات کے لیے مذکورہ ویب سائٹس پے جائیں:
نیشنل کڈنی فاؤنڈیشن kidney.org۔
ہیلتھ لائن healthline.com-
میڈیکل نیوز ٹوڈے medicalnewstoday.com-
4۔ زیادہ بادام کھانے سے وٹامن ای کی زیادتی کے مسائل:
بادام وٹامن ای کا ایک بہترین ذریعہ ہیں، لیکن ان کا زیادہ استعمال وٹامن ای کی زیادتی کا سبب بن سکتا ہے، جسے ہائپروِٹامینوسِس ای (Hypervitaminosis E) کہا جاتا ہے۔ یہ حالت صحت کے مختلف مسائل کو جنم دے سکتی ہے۔
وٹامن ای کی زیادتی کی ممکنہ علامات:
- متلی اور قے:
وٹامن ای کی زیادہ مقدار معدے کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے متلی اور قے کی شکایت ہو سکتی ہے۔ - تھکن اور کمزوری:
زیادہ وٹامن ای جسم میں تھکن اور کمزوری کا باعث بن سکتا ہے۔ - دھوکہ دہی سے خون بہنے کا خطرہ:
وٹامن ای خون کو پتلا کرتا ہے، اور اس کی زیادتی خون جمنے کی صلاحیت کو کم کر سکتی ہے، جس سے زخموں سے زیادہ خون بہنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ - دھندلا نظر آنا:
زیادہ مقدار میں وٹامن ای کھانے سے بینائی متاثر ہو سکتی ہے۔ - سر درد اور چکر آنا:
وٹامن ای کی زیادتی دماغی کارکردگی کو متاثر کر کے سر درد اور چکر کی کیفیت پیدا کر سکتی ہے۔
وٹامن ای کی زیادہ مقدار کی وجہ:
بادام میں تقریباً 7.3 ملی گرام وٹامن ای فی 28 گرام (تقریباً 23 بادام) ہوتا ہے۔ بالغوں کے لیے روزانہ تجویز کردہ مقدار 15 ملی گرام ہے، اور 50-60 بادام کھانے سے یہ مقدار حد سے زیادہ ہو سکتی ہے۔
احتیاطی تدابیر:
- روزانہ 10-15 بادام کھانے کو معمول بنائیں۔
- دیگر وٹامن ای سے بھرپور غذائیں (جیسے سورج مکھی کے بیج، ہیزل نٹس) کے ساتھ محتاط رہیں تاکہ مجموعی مقدار زیادہ نہ ہو۔
- اگر خون پتلا کرنے والی دوائیں لے رہے ہیں تو زیادہ بادام کھانے سے گریز کریں۔
بچوں کی صحت اور موٹاپے کی روک تھام
غذائیت سے بھر پور بادام کھانے کے فوائد
5۔ زیادہ بادام کھانے سے وزن میں اضافہ:
بادام ایک غذائیت سے بھرپور میوہ ہے جو صحت مند چکنائیوں، فائبر، اور پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے۔ لیکن اس کا زیادہ استعمال وزن میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے، خاص طور پر اگر مجموعی کیلوریز کا دھیان نہ رکھا جائے۔
وزن میں اضافے کی وجوہات:
- زیادہ کیلوریز:
بادام میں تقریباً 160 کیلوریز فی 28 گرام (تقریباً 23 بادام) ہوتی ہیں۔ زیادہ مقدار میں بادام کھانے سے روزانہ کی کیلوریز کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جو وزن بڑھنے کا باعث بنتی ہے۔ - چکنائی کی زیادہ مقدار:
بادام میں صحت مند چکنائیاں ہوتی ہیں، لیکن ان کا زیادہ استعمال بھی جسم میں اضافی چربی جمع کر سکتا ہے۔ - اعتدال کی کمی:
زیادہ بادام کھانے کی عادت کیلوری کے متوازن استعمال کو متاثر کرتی ہے، جس سے جسم میں اضافی وزن جمع ہو سکتا ہے۔ - دیگر غذاؤں کے ساتھ زیادہ کیلوریز کا مجموعہ:
اگر بادام کو دیگر کیلوریز سے بھرپور غذاؤں کے ساتھ کھایا جائے، تو یہ وزن بڑھنے کے امکانات کو مزید بڑھا دیتا ہے۔
احتیاطی تدابیر:
- مناسب مقدار میں کھائیں:
ماہرین کے مطابق، روزانہ 10-15 بادام کھانا صحت کے لیے مفید ہے۔ - دیگر غذا کے ساتھ توازن:
بادام کھانے کے دوران دیگر غذاؤں کی کیلوریز پر بھی نظر رکھیں تاکہ مجموعی مقدار مناسب رہے۔ - بغیر نمک یا میٹھے بادام کا انتخاب کریں:
نمکین یا میٹھے بادام میں اضافی کیلوریز ہوتی ہیں، جو وزن بڑھنے کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔ ورزش کو معمول بنائیں:
اگر بادام زیادہ کھائیں، تو کیلوریز جلانے کے لیے ورزش کو معمول بنائیں۔
6۔ زیادہ بادام کھانے سے غذائیت کی کمی کا خطرہ:
زیادہ بادام کھانے سے جسم میں دیگر غذائی اجزاء کے عدم توازن کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کی غذا کا بڑا حصہ بادام یا دیگر نٹس پر مشتمل ہو، تو یہ جسم کو ضروری وٹامنز اور معدنیات سے محروم کر سکتا ہے جو متنوع غذا سے حاصل ہوتے ہیں۔
غذائیت کی کمی کی وجوہات:
- فائٹک ایسڈ کی موجودگی:
بادام میں فائٹک ایسڈ موجود ہوتا ہے، جو جسم میں کیلشیم، آئرن، اور زنک جیسے معدنیات کے جذب کو کم کر سکتا ہے، خاص طور پر اگر زیادہ مقدار میں بادام کھائے جائیں۔
نتیجہ: جسم میں ان اہم معدنیات کی کمی ہو سکتی ہے۔ - متوازن غذا کی کمی:
اگر زیادہ بادام کھانے کی وجہ سے دیگر غذائیں (سبزیاں، پھل، اور اناج) کم کھائی جائیں، تو یہ پروٹین، کاربوہائیڈریٹ، اور فائبر کے عدم توازن کا باعث بن سکتا ہے۔
نتیجہ: جسم کو دیگر غذائی اجزاء جیسے وٹامن سی، وٹامن بی، اور فولک ایسڈ کی کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ - کیلوریز کا زیادہ استعمال:
زیادہ بادام کھانے کی وجہ سے آپ کی روزانہ کیلوریز کا زیادہ حصہ بادام سے پورا ہو سکتا ہے، جس سے ضروری غذائیں جیسے پروٹین سے بھرپور گوشت یا دالیں کم کھائی جاتی ہیں۔
نتیجہ: پروٹین اور دیگر ضروری اجزاء کی کمی ہو سکتی ہے۔ - چربی کی زیادہ مقدار:
بادام میں صحت مند چکنائیاں ہوتی ہیں، لیکن ان کا زیادہ استعمال آپ کی غذا میں چربی کی مقدار کو غیر متوازن کر سکتا ہے، جس سے دیگر اہم غذائی اجزاء نظرانداز ہو سکتے ہیں۔
علامات:
- تھکن اور کمزوری
- بالوں کا گرنا
- جلد کی خشکی
- خون کی کمی
- ہڈیوں کی کمزوری
احتیاطی تدابیر:
- اعتدال کے ساتھ بادام کھائیں:
روزانہ 10-15 بادام کھائیں اور انہیں متنوع غذا کا حصہ بنائیں۔ - دیگر غذاؤں کا استعمال بڑھائیں:
سبز پتوں والی سبزیاں، پھل، اناج، اور دالیں بھی اپنی غذا میں شامل کریں تاکہ جسم کو مکمل غذائیت مل سکے۔ - بادام کو بھگو کر کھائیں:
بھگوئے ہوئے بادام سے فائٹک ایسڈ کی مقدار کم ہو جاتی ہے، جس سے معدنیات کا جذب بہتر ہو سکتا ہے۔ غذائیت کے ماہر سے رجوع کریں:
اگر آپ کو کسی خاص معدنیات یا وٹامن کی کمی محسوس ہو، تو غذا میں تبدیلی کے لیے ماہر کی مدد لیں۔
7۔ زیادہ بادام کھانے سے پوٹاشیم کی زیادتی (Hyperkalemia):
بادام میں پوٹاشیم کی اچھی مقدار ہوتی ہے، جو دل، عضلات، اور اعصاب کی صحت کے لیے ضروری ہے۔ لیکن اگر بادام کا زیادہ استعمال کیا جائے تو یہ پوٹاشیم کی زیادتی کا باعث بن سکتا ہے، جسے Hyperkalemia کہا جاتا ہے۔ یہ حالت صحت کے سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر ان افراد میں جن کے گردے پہلے سے کمزور ہوں یا جو گردے کے مسائل کا شکار ہوں۔
پوٹاشیم کی زیادتی کے خطرات:
- دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی:
پوٹاشیم کی زیادتی دل کی دھڑکن کو بے ترتیب کر سکتی ہے، جو شدید حالت میں دل کے دورے کا سبب بن سکتی ہے۔ - گردے کے مسائل:
گردے اضافی پوٹاشیم کو فلٹر کرتے ہیں، لیکن اگر بادام زیادہ کھائے جائیں یا گردے پہلے سے کمزور ہوں، تو پوٹاشیم کا اخراج متاثر ہو سکتا ہے۔
نتیجہ: خون میں پوٹاشیم کی سطح بڑھ سکتی ہے۔ - پٹھوں کی کمزوری اور سن ہونے کا احساس:
زیادہ پوٹاشیم پٹھوں کی کارکردگی کو متاثر کر سکتا ہے، جس سے کمزوری یا جھنجھناہٹ محسوس ہو سکتی ہے۔ - بلڈ پریشر کا اثر:
پوٹاشیم کی زیادتی بلڈ پریشر کو کم یا زیادہ کر سکتی ہے، جو چکر آنے اور بے ہوشی کا سبب بن سکتی ہے۔
علامات:
- تھکن اور کمزوری
- دل کی دھڑکن کا بے ترتیب ہونا
- سانس لینے میں دشواری
- متلی اور قے
- سینے میں دباؤ یا درد
احتیاطی تدابیر:
- اعتدال کے ساتھ بادام کھائیں:
روزانہ 10-15 بادام کھانا کافی ہے۔ پوٹاشیم کے حوالے سے حساس افراد کو زیادہ مقدار سے گریز کرنا چاہیے۔ - گردے کے مریض احتیاط کریں:
جنہیں گردے کے مسائل ہیں، انہیں زیادہ پوٹاشیم والی غذا سے گریز کرنا چاہیے اور ڈاکٹر سے مشورہ لینا چاہیے۔ - پانی کی زیادہ مقدار پئیں:
زیادہ پوٹاشیم کے اثرات کم کرنے کے لیے پانی کا استعمال بڑھائیں، تاکہ پوٹاشیم گردوں کے ذریعے فلٹر ہو سکے۔ پوٹاشیم کے دیگر ذرائع پر نظر رکھیں:
اگر آپ بادام کھا رہے ہیں، تو دیگر پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں (جیسے کیلے، آلو، یا پالک) کم مقدار میں لیں۔
8۔ زیادہ بادام کھانے سے دیگر مسائل ہو سکتے ہیں:
بادام صحت کے لیے فائدہ مند ہیں، لیکن ان کا زیادہ استعمال دیگر صحت کے مسائل بھی پیدا کر سکتا ہے۔ ان مسائل کا تعلق بنیادی طور پر بادام میں موجود اجزاء، ان کے زیادہ کیلورک مواد، اور جسم پر ان کے اثرات سے ہوتا ہے۔
دیگر ممکنہ مسائل:
- گیس اور پیٹ پھولنا:
بادام میں موجود فائبر کی زیادہ مقدار ہاضمے کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو فائبر کی زیادہ مقدار کے عادی نہیں۔
نتیجہ: گیس، پیٹ پھولنے، اور قبض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ - آنتوں کی تکلیف:
فائبر کی زیادتی آنتوں کے افعال کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے اسہال یا آنتوں کی دیگر پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں۔ - دانتوں کی صحت پر اثر:
بادام سخت ہوتے ہیں، اور زیادہ مقدار میں ان کا استعمال دانتوں کی سطح پر دباؤ ڈال سکتا ہے، جو دانتوں کی حساسیت یا درد کا باعث بن سکتا ہے۔ - معدے میں گرمی کا احساس:
زیادہ بادام کھانے سے جسم میں گرمی پیدا ہو سکتی ہے، جو خاص طور پر گرمیوں میں معدے کی تکلیف کا باعث بنتی ہے۔ - یورک ایسڈ کی سطح میں اضافہ:
بادام میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو زیادہ کھانے سے یورک ایسڈ کی سطح کو بڑھا سکتا ہے، خاص طور پر ان افراد میں جو پہلے ہی گاؤٹ یا جوڑوں کے مسائل کا شکار ہوں۔ - خون پتلا ہونے کا خطرہ:
بادام میں وٹامن ای خون کو پتلا کرنے کی خصوصیت رکھتا ہے۔ زیادہ مقدار میں کھانے سے خون بہنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر ان افراد میں جو خون پتلا کرنے والی دوائیں لیتے ہیں۔ - کیڈیم کی زیادہ مقدار کا خطرہ:
کچھ باداموں میں کیڈیم (Cadmium) نامی ایک بھاری دھات موجود ہو سکتی ہے، جو زیادہ مقدار میں کھانے سے گردوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ - بچوں میں الرجی:
بچوں کو زیادہ مقدار میں بادام دینا الرجک ردعمل پیدا کر سکتا ہے، جیسے جلد پر خارش، سانس کی دشواری، یا ہونٹوں کی سوجن۔
احتیاطی تدابیر:
- روزانہ 10-15 بادام سے زیادہ نہ کھائیں۔
- بادام کو بھگو کر کھانے کی عادت اپنائیں تاکہ ان کے ہاضمے میں آسانی ہو۔
- متوازن غذا کا حصہ بنائیں اور دیگر خشک میوہ جات یا غذائیں بھی شامل کریں۔
- کسی بھی منفی اثر یا الرجی کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
نوٹ:
یہ بلاگ مستند ذرائع سے حاصل کردہ معلومات پر مشتمل ہے اور اسے عام معلومات کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
یہ مضمون معلوماتی مقاصد کے لیے ہے اور کسی بھی علاج یا غذا میں تبدیلی کے لیے طبی مشورہ ضروری ہے ذاتی مسائل یا بیماری کی صورت میں برائے مہربانی اپنے مستند معالج سے رجوع کریں۔