ناریل پانی کے فائدے اور اہمیت
ناریل پانی کے فائدے اور اس کی اہمیت۔ ناریل کا پانی” ناریل کے اندر پایا جانے والا صاف اور دودھیا مائل سفید مادہ ناریل کا پانی کہلاتا ہے جو ناریل کے دودھ سے مختلف ہوتا ہے۔ ناریل کے پانی میں قدرے میٹھاس اورگری دار میوے کا ذائقہ ہوتا ہے جبکہ اس میں چینی اور کیلوریز کم ہوتی ہیں۔
یہ الیکٹرولائٹس جیسے پوٹاشیم، سوڈیم اور میگنیشیم سے بھرپور ہوتا ہے اوریہ تمام اجزاء مل کر غذائی کمی کو پورا کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ورزش کے بعد یا ہلکی بیماری کے دوران اسے پینا دیگر ڈبوں کے جوسز کی نسبت بہت بہترہے اگر تازہ ہو تو زیادہ فائدہ مند ہے۔ قابل اعتماد ذریعہ
حالیہ مطالعات میں اس بات کا بھی ثبوت ہے اگرچہ یہ حتمی نہیں ہے کہ جب یہ آپ کی جلد پر براہ راست لاگو ہوتا ہے تو مہاسوں سے لڑنے میں مدد کر سکتا ہے۔
ناریل کا پانی پینے کے فوائد:
ناریل کا پانی پینا صحت مند غذاء کا حصہ بن سکتا ہے کیونکہ یہ آپ کو ہائیڈریٹ رہنے میں مدد کرتا ہے جبکہ کیلوریز میں کم ہونے اور چکنائی اور کولیسٹرول سے پاک ہونے میں مدد کرتا ہے۔ یہ ہائی بلڈ پریشر اور دیگر بیماریوں میں مبتلا لوگوں کے لیے مفید ہے۔
ہائیڈریشن میں معاون:
کھیلوں کے مشروبات سے موازنہ کرتے ہوئے جو اضافی شکر اور ذائقوں کے ساتھ بھرے ہوئے ہوتے ہیں ان کی نسبت ناریل کے پانی میں کیلوریز اور کاربوہائیڈریٹ کم ہوتے ہیں۔ پوٹاشیم، سوڈیم اور میگنیشیم کا برقی تجزیہ ناریل کے پانی کی خصوصیت میں معاون ہے۔ الیکٹرولائٹس کی وجہ سے کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ خاص طور پر ورزش سے متعلق ہائیڈریشن میں مدد کرسکتا ہے۔
ان مطالعات میں ناریل کے پانی کا استعمال کیا جاتا ہے جو سوڈیم سے بھرپور ہوتا ہے، جو کہ زیادہ تر لوگوں کے لیے بہترین انتخاب نہیں ہو سکتا اور ان لوگوں کے لیے مخصوص ہونا چاہیے جو ایک گھنٹے یا اس سے زیادہ ورزش کرتے ہیں۔ یہ طویل ورزش کے سیشن کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ تاہم، الیکٹرولائٹس ناریل کے پانی میں مختلف ہوتی ہیں۔ اسپورٹس ڈرنک ان حالات کے لیے زیادہ قابل اعتماد شرط ہے۔
ورزش کے دوران کم ہونے والے ہر پاؤنڈ وزن کے لیے انگوٹھے کا اصول ہے، آپ کو اپنے جسم کو تقریباً 20 اونس سیال سے بھرنا ہوگا، چاہے وہ ناریل کا پانی ہو، کھیلوں کا مشروب ہو یا سادہ پانی۔ سادہ پانی اب بھی ہائیڈریٹ کا بہترین طریقہ ہے اور ہمیشہ رہے گا لیکن اس کا صاف اور پاک ہونا شرط ہے۔ قابل اعتماد ذریعہ
ناریل پانی کے غذائی اجزاء میں آئرن، تانبا، فاسفورس، لوہا، پوٹاشیم میگنیشیم، سیلینیم، سوڈیم، کیلشیم، فائبر چربی، پروٹین، وٹامن اور کاربوہائیڈریٹ وغیرہ شامل ہیں ۔ گاجر کھانے کے فائدے او ر اہمیت
ناریل پانی کی غذائی اہمیت:
غذائیت کی قیمت فی 100 گرام (3.5 آانس)
توانائی 79 kJ (19 kcal)
کاربوہائیڈریٹس
3.71 گرام
شکر 2.61 گرام
غذائی ریشہ 1.1 جی
چربی
0.20 گرام
سیر شدہ 0.176 جی
Monounsaturated 0.008 g
Polyunsaturated 0.002 g
پروٹین
0.72 گرام
ٹرپٹوفن 0.008 جی
تھرونائن 0.026 جی
Isoleucine 0.028 g
لیوسین 0.053 گرام
لائسین 0.032 جی
میتھیونین 0.013 گرام
سسٹین 0.014 جی
فینیلالینین 0.037 گرام
ٹائروسین 0.022 گرام
ویلائن 0.044 گرام
ارجنائن 0.118 گرام
ہسٹیڈائن 0.017 جی
ایلانائن 0.037 گرام
ایسپارٹک ایسڈ 0.070 گرام
گلوٹامک ایسڈ 0.165 جی
گلائسین 0.034 گرام
پرولین 0.030 گرام
سیرین 0.037 گرام
وٹامن کی مقدار%DV
تھامین (B1) 3%0.030 ملی گرام
Riboflavin (B2) 5%0.057 mg
نیاسین (B3) 1%0.080 ملی گرام
پینٹوتھینک ایسڈ (B5) 1%0.043 ملی گرام
وٹامن B6 2%0.032 ملی گرام
فولیٹ (B9) 1%3 μg
کولین 0%1.1 ملی گرام
وٹامن سی 3%2.4 ملی گرام
معدنیات کی مقدار%DV†
کیلشیم 2%24 ملی گرام
کاپر 2%0.04 ملی گرام
آئرن 2%0.29 ملی گرام
میگنیشیم 7%25 ملی گرام
مینگنیج 7%0.142 ملی گرام
فاسفورس 3%20 ملی گرام
پوٹاشیم 5%250 ملی گرام
سیلینیم 1%1 μg
سوڈیم 7%105 ملی گرام
زنک 1%0.10 ملی گرام
دیگر اجزاء کی مقدار
پانی 95 گرام
گاجر کھانے کے فائدے او ر اہمیت ڈیٹا بیس کے اندراج کا مکمل لنک
یونٹس
μg = مائکروگرامس • mg = ملیگرام
IU = بین الاقوامی اکائیاں
فیصد بالغوں کے لیے امریکی سفارشات کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً تخمینی ہیں۔
فی 100 ملی لیٹر (3+1⁄2-US-fluid-ounce) سرونگ پر 79 کلوجولز (19 kcal) غذائی توانائی فراہم کرتے ہوئے، ناریل کا پانی 95% پانی اور 4% کاربوہائیڈریٹ ہے، جس میں پروٹین اور کل چکنائی ہوتی ہے۔ یہ 1. فی صد سے کم ہے (ٹیبل دیکھیں)۔ ناریل کے پانی میں وٹامنز اور منرلز کی تھوڑی مقدار ہوتی ہے، یہ سب ڈیلی ویلیو ہیں۔ (DV) 10% سے کم ہیں۔
ناریل پانی کے صحت کے حیران کن فوائد:
ناریل کا پانی بہت سے لوگوں کے لیے ایک معجزاتی مشروب ثابت ہوتا ہے۔ یہ پانی جسم کو فوری طور پر توانائی فراہم کرتا ہے اس لیے اسے طاقت سے بھرپور قدرتی مشروب بھی کہا جاتا ہے۔ ناریل کے پانی میں کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے اور اس میں انزائم جیسے معدنیات پائے جاتے ہیں جو اسے سپر ڈرنک بناتے ہیں۔
ناریل کا پانی دن میں کسی بھی وقت استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن اگر اسے روٹین کے ساتھ کسی خاص وقت پر استعمال کیا جائے تو اس سے حاصل ہونے والے فوائد میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ نوعمروں پر سوشل میڈیا کے اثرات
ان غذائی اجزاء میں پوٹاشیم، سوڈیم، اور کیلشیم شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک سو ملی لیٹر ناریل پانی میں اکیس کیلوریز، زیرو گرام پروٹین، زیرو گرام فیٹ، ساڑھے پانچ گرام کاربو ہائڈریٹس، زیرو گرام فائبر، اور پانچ گرام شوگر پائی جاتی ہے۔ ناریل پانی کےبےشمار فوائد ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں ۔
1۔ ناریل کے پانی میں اہم الیکٹرولائٹس ہوتے ہیں، جو جسم کو ہائیڈریٹ کرتے ہیں۔ حقیقت یہی ہے کہ ناریل کا پانی ان ہی الیکٹرولائٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو قدرتی طور پر انسانی جسم میں پائے جاتے ہیں۔ لہٰذا جب آپ پانی کی کمی کی وجہ سے ان الیکٹرولائٹس سے محروم ہوجاتے ہیں تو یہ انھیں ممکنہ حد تک قدرتی طریقے سے پورا کرنے میں مدد کرتا ہے۔
2 ۔ دوسرے صحت بخش مشروبات کے مقابلے میں اس میں نسبتاً کم سوڈیم ہوتا ہے، لہٰذا آپ کو بلڈ پریشر یا دیگر متعلقہ بیماریوں کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
3 ۔ ناریل کا پانی کئی دیگر غذائی اجزاء جیسے کیلشیم، میگنیشیم، پوٹاشیم اور فاسفورس سے بھی بھرپور ہے۔ اس میں سے ہر ایک میں ہڈیوں کی صحت، خلیوں کی صحت اور بڑھاپے میں صحت مند رہنے کے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ناریل کا پانی حفظان صحت کے لئے بھی اچھا ہے کیونکہ اس سے ہڈیوں اور دانتوں کی صحت بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
4 ۔ ناریل کے پانی میں تھا یامن یا وٹامن بی 1ہوتا ہے ، جو آنکھوں کی صحت بہتر کرنے اور گلوکوما کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
5 ۔ ناریل کا پانی دماغی صحت کیلئے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ ناریل کے پانی کا باقاعدہ استعمال (دن میں ایک یا ایک سے زیادہ کپ) افسردگی کا مقابلہ کرتاہے، تناؤ کو ختم کرتاہے، یادداشت کو بہتر کرتا ہےاور بے خوابی کو ٹھیک کرتا ہے۔
گرمی کے موسم میں ناریل کا پانی ضرور استعمال کریں کیونکہ یہ راحت بخش مشروب گرمی کا زبردست توڑ ہے ۔یہ نا صرف جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے بلکہ جسم کو توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔ ناریل خریدتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ انہیں ہمیشہ ایسے خریدیں جو کہ سائے میں رکھے ہوئے ہوں دھوپ میں رکھے ہوئے ناریل ہر گز نہ خریدیں کیونکہ کھلی دھوپ میں رکھے ہوئے ناریل اندر سے خراب ہو جاتے ہیں۔
ناریل کے پانی میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں، جن کی وجہ سے ہمیں مختلف طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ناریل کے پانی کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل بیماریوں میں بھی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
باجرے کے فوائد اور غذائی اہمیت
گردوں کی پتھری کےلیےمفید:
گردوں کی پتھری سے چھٹکارا پانے کے ناریل کا پانی بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ گردوں میں پتھری اس وقت بنتی ہے جب آگزیلیٹ، کیلشیم، اور کئی دوسرے مرکبات مل کر ایک کرسٹل کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور پھر چھوٹے چھوٹے پتھربن جاتے ہیں۔
طبی تحقیقات کے مطابق ناریل کا پانی زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے پیشاب کے راستے کلورائیڈ، پوٹاشیم، اور سائٹریٹ زیادہ مقدار میں خارج ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے گردوں کی پتھری کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔
ہاضمہ کے مسائل کےلیےمفید:
ناریل کے پانی کو پیٹ کو سکون بخشنے والا مشروب سمجھا جاتا ہے، جس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے کھانا جلد ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے، اور قبض جیسے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
ناریل کا پانی ان لوگوں کے لیے نہایت مفید ثابت ہو سکتا ہے جو کسی بیماری کا شکار ہوں یا کسی سرجری سے گزرے ہوں، کیوں اس میں منرلز اور وٹامنز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو جلد صحت یابی میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔
جسم میں اضافی پانی کے لیے مفید:
ناریل کا پانی ہائیڈریشن کو بحال کرنے اور ورزش کے دوران ضائع ہونے والی الیکٹرولائٹس کو بھرنے کے لیے بہترین مشروب ہو سکتا ہے۔ الیکٹرولائٹس معدنیات ہیں جو آپ کے جسم میں کئی ضروری کردار ادا کرتے ہیں، بشمول مناسب سیال توازن کو برقرار رکھنے کے۔
چند اہم الیکٹرولائٹس میں پوٹاشیم، میگنیشیم، سوڈیم اور کیلشیم شامل ہیں۔اس پانی میں پوٹاشیم وافر مقدار میں پائی جاتی ہے جو کہ جسم میں موجود اضافی پانی سے چھٹکارا پانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس لیے اسے ڈی ٹاکس واٹر کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاہو ناریل کے پانی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے وزن میں کمی لانے میں بھی مدد ملتی ہے اور جسم میں پانی کی کمی بھی دور ہوتی ہے۔
دل کی صحت کےلیےمفید:
ایسے افراد جو ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوں، ان کے لیے ناریل کا پانی نہایت مفید ثابت ہو سکتا ہے، کیوں کہ اس میں پوٹاشیم پائی جاتی ہے۔ پوٹاشیم ایک ایسا غذائی جزو ہے جسے بلڈ پریشر میں کمی لانے کے لیے بہت ضروری سمجھا جاتا ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ:
ناریل پانی کے ایک کپ میں تقریباً ساڑھے انیس گرام کیلشیم پائی جاتی ہے جو کہ ہڈیوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری تصور کی جاتی ہے۔ بہت سے لوگ ہر روز ضروری مقدار میں کیلشیم کی مقدار نہیں لیتے جس کی وجہ سے ہڈیاں کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور ان کے آسانی کے ساتھ ٹوٹنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ہڈیوں کے ان مسائل کے خطرات کو کم کرنے کے لیے ہمیں مطلوبہ مقدار میں کیلشیم ضرور استعمال کرنا چاہیئے جو کہ ناریل کے پانی میں کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
جسمانی افعال کےلیےمفید:
ایک اندازے کے مطابق ایک سو ملی گرام ناریل پانی میں تقریباً چھ ملی گرام میگنیشیم پائی جاتی ہے۔ میگنیشیم کو جسم کے لیے بہت ضروری سمجھا جاتا ہے کیوں کہ یہ پروٹین بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے، اعصابی نظام کو بہتر بناتی ہے، اور بلڈ شوگر لیولز کو ریگو لیٹ کرتی ہے۔
میگنیشیم کو مطلوبہ مقدار میں استعمال نہ کرنے کی وجہ سے اس کی کمی لاحق ہو سکتی ہے۔ جب میگنیشیم کی کمی لاحق ہو جائے تو کمزوری، تھکاوٹ، اور متلی جیسی علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر جسم میں میگنیشیم کی مقدار بڑھ جائے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، کیوں کہ یہ آسانی کے ساتھ پیشاب کے ذریعے خارج ہو جاتی ہے۔
خون کی گردش میں مفید:
ایسے افراد جو ناریل کا پانی باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرتے ہیں، ان میں نہ صرف خون کی گردش بہتر ہوتی ہے بلکہ ان کا بلڈ پریشر بھی نارمل رہتا ہے۔ بلڈ پریشر نارمل رہنے کی وجہ سے دل کی بیماریوں کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
انرجی ڈرنکس کا بہترین متبادل:
بہت سے لوگ موٹاپےسے چھٹکارا پانے کے لیے سخت ورزش کرتے ہیں، جس کی وجہ سے زیادہ انرجی استعمال ہو جاتی ہے۔ اس انرجی کی سطح بڑھانے کے لیے لوگ مصنوعی مشروبات استعمال کرتے ہیں، لیکن ان مصنوعی مشروبات کی جگہ اگر ناریل کا پانی استعمال کیا جائے تو زیادہ فائدے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ناریل کا پانی جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے اور معدے کی تکلیف کو بھی کم کرتا ہے۔ اس لیے مصنوعی انرجی ڈرنکس کی جگہ ناریل کا پانی استعمال کرنا زیادہ بہتر ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور:
ناریل کا پانی نہ صرف جسم کو ڈی ہائڈریٹ ہونے سے بچاتا ہے بلکہ جسم کو توانائی اور چستی فراہم کرتاہے۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ ورزش یا سخت جسمانی مشقت کی وجہ سے آکسی ڈیٹو تناؤ اور فری ریڈیکلز سے پہنچنے والے نقصانات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، ناریل کا پانی اس تناؤ کو کم کرتا ہے اور فری ریڈیکلز کے اثرات میں بھی کمی لاتا ہے۔ جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس کی سطح بڑھانے کے لیے ناریل کا پانی زیادہ مقدار میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
تیزابیت کےلیےمفید:
معدے کی تیزابیت سے نجات حاصل کرنے کےلیے ناریل کا پانی بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اس پانی میں پائی جانے والی الکالائن جسم میں موجود پی-ایچ لیول کو متوازن کرتی ہے، جس سے تیزابیت کی علامات میں کمی آتی ہے۔ اس کے علاوہ پیٹ کے دیگر مسائل سے بھی چھٹکارا پانے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
جِلد کی صحت کےلیےمفید:
جسم میں پانی کی کمی واقع ہونے کی وجہ سے جِلد کی خشکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور جِلد دلکش اور چمک دار نہیں رہتی۔ جِلد کو دلکش اور چمکدار بنانے کے لیے پانی کی کمی سے چھٹکارا پانا ضروری ہوتا ہے۔ اس کمی سے چھٹکارا پانے کے لیے ناریل کا پانی ایک بہترین آپشن اور ٹانک ہے۔ پانی کی کمی دور ہونے سے جِلد دلکش اور چمک دار ہونا شروع ہو جائے گی۔
ذیابیطس کے مرض میں مفید:
ناریل پانی شوگر لیول کو متوازن یا کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس پانی میں میگنیشیم پایا جاتا ہے جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں میں شوگر لیول کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ میگنیشیم میں انسولین کی حساسیت بڑھانے کی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے بلڈ شوگر لیول متوازن رہتا ہے۔ تاہم ذیابیطس کے مریضوں کو ناریل کا پانی اپنے ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق ہی استعمال کرنا چاہیئے۔
پٹھوں کی صحت کے لیے مفید:
پوٹاشیم ایک ضروری منرل اور الیکٹرو لائٹ ہے جو پٹھوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ ناریل کے پانی میں چوں کہ پوٹاشیم پائی جاتی ہے، اس لیے یہ پانی باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے پٹھوں کی صحت میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔
ناریل کے پانی کے مزید فوائد کے متعلق معلومات کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔
ناریل کا پانی جسم میں نمی کے لیے ایک بہترین ذریعے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ معدے کے لیے ہلکا ہوتا ہےاور اس میں بہت سے اہم غذائی اجزا اور معدنیات پائے جاتے ہیں۔
ناریل کے پانی کے نقصانات:
یوں تو قدرت کی بنائی ہر چیز کے کئی فوائد ہیں لیکن اس کا بے دریغ استعمال نقصانات کی وجہ بھی بن سکتا ہے، آج ہم بات کرنے والے ہیں ناریل کے بارے میں، ناریل پانی تو ہم سب ہی پیتے ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اس کے کچھ نقصانات بھی ہو سکتے ہیں۔
آئیے آج ناریل پانی کے ضرورت سے زیادہ استعمال کے نقصانات جان لیتے ہیں، تاکہ آپ بھی اس کا استعمال کریں مگر خیال سے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ نے بولڈ سکائی ہیلتھ ویب سائٹ کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ناریل کا پانی بہت سے فوائد رکھنے کے باوجود کچھ نقصانات بھی رکھتا ہے جو درج ذیل ہیں۔
1۔ ناریل کے پانی میں زیادہ پیشاب پیدا کرنے کی خصوصیات ہوتی ہیں، یہ پانی زیادہ پینے سے گردوں پر دباؤ بھی پڑتا ہے، اور ان کو ضرورت سے زیادہ پانی سے نجات حاصل کرنے کے لیے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔
2۔ اس میں کیلوریز کی خاصی مقدار ہوتی ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اسے پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
3۔ ناریل کا پانی زیادہ مقدار میں پینے سے بلڈ پریشر میں کمی آتی ہے اس لیے کم بلڈ پریشر والے افراد کو اس کو محدود مقدار میں لینا چاہیے۔
4۔ امریکی محکہ زراعت کے مطابق جو لوگ ہائی بلڈ پریشر یا دل کے عارضے میں مبتلا ہیں، ان کو ناریل کے پانی کے استعمال سے بچنا چاہیے کیونکہ اس سے جسم میں سوڈیم کی سطح متاثر ہوتی ہے۔
5۔ ناریل کا پانی ان افراد کے لیے موزوں نہیں ہے جو کچھ کھانے پینے یا مشروبات سے الرجی کا شکار ہو جاتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ ناریل کا پانی پینے سے ان میں الرجک ردعمل پیدا ہو سکتا ہے۔
6۔ ناریل کے پانی میں پوٹاشیئم کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کا زیادہ مقدار میں استعمال ہائپر کلیمیا کا سبب بن سکتا ہے، جس سے کمزوری پیدا ہوتی ہے، چکر آتے ہیں جبکہ انسان ہوش بھی کھو سکتا ہے۔
7۔ اگر آپ وزن نہ بڑھنے کے بارے میں فکرمند ہیں تو تازہ ناریل کا پانی کیلوریز والے ڈبہ پیک جوسز سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔
8۔ ناریل کے پانی میں کاربوہائیڈریٹ کم ہوتا ہے اس لیے یہ سپورٹس سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے زیادہ بہتر نہیں ہے، اس کو ان ڈرنکس کا نعم البدل قرار نہیں دیا جا سکتا جن سے انہیں توانائی اور کارکردگی کو بڑھانے کی طاقت ملتی ہے۔
9۔ ناریل کا پھل کھولے جانے کے فوراً بعد اس کا پانی پینا چاہیے کیونکہ اگر یہ زیادہ دیر تک کھلا پڑا رہے تو اس میں موجود تمام ضروری غذائی اجزا ضائع ہو جاتے ہیں۔
10۔ ناریل کا پانی فائبروس کے مریضوں کے لیے موزوں نہیں یہ ایک جینیاتی بیماری ہے جو پھیپھڑوں اور نظام انہضام کو متاثر کرتی ہے اور جسم میں نمک کی سطح کو کم کرتی ہے کیونکہ اس میں پوٹاشیم کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔
ناریل کے پانی کے متوقع نقصان کے بارے میں ان تمام انتباہات کے باوجود ماہرین یہ بات زور دے کر کہتے ہیں کہ یہ ایک صحت مند پھل ہے، البتہ اسے زیادہ کھانے کی صورت میں یہ نقصانات ہو سکتے ہیں۔
یہ کھلاڑیوں کے لئے آئیڈیل ڈرنک نہیں ہے:
اگر آپ کھلاڑی ہیں اور کسی بھی قسم کے کھیل میں سرگرم رہتے ہیں تو یہ ڈرنک آپ کے لئے نقصان دہ ہے، کیونکہ ناریل پانی آپ کو ڈی ہائیڈریٹ کر دیتا ہے اور اس میں کاربوہائیڈریٹ کم لیکن پوٹاشیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔
کیلوریز بڑھاتا ہے:
ناریل پانی میں کیلوریز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، اس لئے جب دنیا بھر کے لوگ کیلوریز کم کر نے کی کوشش میں لگے ہیں مجھے نہیں لگتا کہ آپ ناریل پانی پی کر اسے بڑھانا چاہیں گے۔
الرجی کا شکار لوگوں کے لئے نقصان دہ:
ہم میں سے اکثر لوگوں کو کسی نہ کسی چیز سے الرجی ہوتی ہے، اور اگر الرجی کے دوران ناریل پانی پیا جائے تو یہ نقصان دہ ثابت ہوگا، اس لئے ان لوگوں کو جنہیں اکثر کئی چیزوں سے الرجی ہو جاتی ہے ان کے لئے ناریل پانی کا استعمال الرجی کا باعث بن سکتا ہے اس لئے ایسے لوگ اس سے پرہیز کریں۔
پیشاب آور پراپرٹیز:
ناریل پانی میں ڈیوریٹک پراپرٹیز ہوتی ہیں یعنی اس کا ضرورت سے زیادہ استعمال کرنے سے آپ کو بار بار پیشاب آئے گا اور آپ کے لئے یہ ایک مشکل بن جائے گا، اس لئے ناریل پانی کو اتنا پی لیں کہ فائدہ پہنچے اتنا زیادہ استعمال نہ کریں کہ پریشانی کا سبب بن جائے۔
نظامِ ہاضمہ:
ناریل پانی کو ایک حد تک مقدار میں استعمال کرنے سے آپ کا ہاضمہ ٹھیک رہے گا اور اس کے فوائد بھی حاصل ہوں گے مگر ضرورت سے زیادہ استعمال کرنے کی وجہ سے آپ کی طبیعت بگڑ سکتی ہے اور آپ کا نظامِ ہاضمہ خراب ہو سکتا ہے یہ آپ کے ہاضمے میں جلاب کی کیفیت پیدا کر دے گا اور یوں یہ پریشانی کا باعث بنے گا اس لئے ایک نارمل مقدار میں اس کا استعمال کریں۔
بلڈ شوگر بڑھائے:
ناریل کا پانی شوگر والی ڈرنک تو نہیں ہے لیکن اس میں کاربوہائیڈریٹ اور کیلوریز کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو کہ اپ کی بلڈ شوگر بڑھانے کے لئے کافی ہے، اس لئے ناریل پانی کا کبھی کبھی استعمال تو ٹھیک ہے مگر روزانہ کی بنیاد پر اس کا استعمال آپ کی صحت کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
بلڈ پریشر کم کرے:
اگر آپ لو بلڈ پریشر کے مریض ہیں اور بلڈ پریشر کو بڑھانے یا نارمل کرنے کے ادویات کا استعمال کر رہے ہیں تو یہ یاد رکھیں کہ ناریل پانی کا استعمال آپ کا بلڈ پریشر مزید کم کر دے گا کیونکہ اس میں کولنگ افیکٹ یعنی سکون اور ٹھنڈک فراہم کرنے کی پراپرٹیز ہوتی ہیں اس لئے یہ آپ کی خون کی روانی کو کم کر سکتا ہے جو آپ کے لئے نقصان دہ ہوگا۔
کاٹنے اور کھولنے کے فوری بعد استعمال کریں:
اگر آپ ناریل پانی پی رہے ہیں تو اسے تازہ تازہ پی لیں یعنی اسے کھول کر نکالنے کے بعد یوں ہی مت چھوڑیں بلکہ فوری پی لیں ورنہ اس کا اصل فائدہ آپ کو نہیں مل سکے گا، اور اس کے فوائد بھی نقصانات میں بدل جائیں گے کیونکہ یہ اپنی تمام خصوصیات کھو دے گا۔
یاد رہے کہ ناریل پانی ایک خصوصیات سے بھرپور ڈرنک ہے اس کے فوائد بے شمار ہیں مگر ہر وہ چیز جو فائدہ پہنچائے وہ بے دریغ استعمال کرنے پر نقصان بھی پہنچا سکتا ہے، اس لئے کسی بھی قدرتی چیز کا ضرورت سے زیادہ استعمال نہ کریں۔