کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور کے فوائد اور اہمیت سے کون واقف نہیں۔ کھجور ایک حیرت انگیز توانائی بخش پھل ہے۔ کھجور حقیقی پھل ہیں، کیونکہ یہ فرٹلائجیشن کے بعد بنتی ہیں اور پکی ہوئی بیضہ دانی سے حاصل ہوتی ہیں۔ کھجور پوری دنیا میں بہت ہی مشہور و معروف پھل ہے۔ کھجور توانائی  اور مٹھاس  سے بھرپور غذاء ہے۔ یہ ایک مکمل غذاء اور معجزاتی پھل سمجھا جاتا ہے۔

کھجوریں خوراک کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں اور خوشی کے موقعوں پر ایک دوسرے کو  بطور تحفہ بھی دی جاتی ہیں ۔ یہ گرم علاقوں میں پائی جاتی ہیں ۔

کھجوروں کا اصل مسکن عرب ممالک ہیں۔ یہ زیادہ تر مصر اور خلیج فارس کے علاقے میں پائی جاتی ہے۔ خاص طور پر سعودی عرب کے شہر مکہ اور مدینہ کی کھجوروں کی کوالٹی تو سب سے اعلٰی اور بے مثال ہے۔

کھجوروں میں سب سے اعلٰی ترین کھجور، عجوہ ہے جس کا رنگ سیاہ ہوتا ہے۔ یہ كھجور مقدس شہر مدینہ منورہ اور اس کے مضافات میں پائی جاتی ہے۔ كھجور کی کاشت اور استعمال مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا میں ہزاروں سال سے ہو رہا ہے۔ عرب ممالک میں کھجور کی اقسام تقریباً 300 کے قریب پائی جاتی ہیں۔

کھجور کے درخت کی افادیت:

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور کے فوائد اور اہمیت بے مثال اور لاجواب ہے۔ کھجور کا درخت ایک خوبصورت چھتری کی ماند ہوتا ہے جو کہ تقریباً 23 میٹر (75 فٹ) لمبا ہوتا ہے۔ کھجور کا تنا، پرانے پتوں کے اڈوں کے کٹے ہوئے سٹب کے ساتھ مضبوطی سے نشان زد ہوتا ہے، تقریباً 5 میٹر (16 فٹ) لمبے خوبصورت، چمکدار، پنیٹ پتوں کے تاج میں ختم ہوتا ہے۔

کھجور کے پچھلے سال ابھرنے والے پتوں کے محور سے پھولوں کی شاخیں نکلتی ہیں۔ نر اور مادہ پھول الگ الگ پودوں پر پیدا ہوتے ہیں۔ کاشت کے تحت مادہ پھولوں کو مصنوعی طور پر پولن کیا جاتا ہے۔

کھجور ایک بیج والا پھل ہے، یا ڈروپ، عام طور پر لمبا ہوتا ہے لیکن ثقافت کے حالات اور قسم کے مطابق شکل، سائز، رنگ، معیار اور گوشت کی مستقل مزاجی میں بہت مختلف ہوتا ہے۔ 8 کلوگرام (18 پاؤنڈ) یا اس سے زیادہ وزنی ایک گچھے پر 1,000 سے زیادہ کھجوریں ظاہر ہو سکتی ہیں۔

کھجور کے درخت کی افزائش بیجوں سے ہوتی ہے یہ کھجور کی زندگی کے ابتدائی سالوں میں تنے کی بنیاد کے قریب پیدا ہوتی ہے۔ آف شاٹس تجارتی پودے لگانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ جب شاخیں تین سے چھ سال کی ہوتی ہیں اور اپنی جڑیں بنا لیتی ہیں، تو انہیں ہٹا کر لگایا جاتا ہے۔ قابل اعتماد ذریعہ

کھجوریں 4 سے 5 سال میں پھل دینا شروع کر دیتی ہیں اور 10 سے 15 سال میں مکمل اثر کو پہنچتی ہیں، ہر ایک کی پیداوار 40 سے 80 کلوگرام (90 سے 180 پاؤنڈ) یا اس سے زیادہ ہوتی ہے۔ کھجوروں کو 150 سال تک زندہ رہنے کے لیے جانا جاتا ہے، لیکن ان کے پھلوں کی پیداوار میں کمی آتی ہے، اور تجارتی ثقافت میں ان کی جگہ ابتدائی عمر میں لے لی جاتی ہے۔

کھجور کا ہر درخت 50 سے 300 پونڈ کھجور پیدا کرسکتا ہے۔ سالانہ کھجور کے پھل کی ستمبر سے دسمبر تک کٹائی ہوتی ہے اور اس کا انحصار کھجور کی اگائی جانے والی فصل پر ہوتا ہے۔ یہ کھجوریں نرم، نیم نرم یا خشک ہوتی ہیں۔ خشک کھجوریں سب سے زیادہ چبائی جانے والی قسم ہیں اور ذیادہ مقدار میں ذخیرہ کی جاتی ہیں جو انہیں لمبے عرصےکے لیے یا "بقاء کی خوراک” کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مثالی بناتی ہیں۔

انواع و اقسام سے قطع نظر، کھجور میٹھے، تیکھے پھل ہیں جن سے انسان اور جانور یکساں لطف اندوز ہوتے ہیں۔

اسلام میں کھجور کے فوائد اور اہمیت:

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

اسلام میں کھجور کو بہت اہمیت حاصل ہے، اور اس کا بہت تذکرہ کیا گیا۔ اور اسے کھانے اور کھانے کی ترغیب دی گئی ہے۔ کھجور کے درخت کو دنیا کے بیشتر مذاہب میں خاص اہمیت دی جاتی ہے۔

اسلام میں کھجور کی اتنی اہمیت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے اسے جنت کا پھل کہا ہے۔ اور تمام درختوں میں سے کھجور کے درخت کو مسلمان درخت کا درجہ دیا ہے۔ کھجور اللہ تعالیٰ کی طرف سے برکت والا اور صابر و شاکر درخت ہے۔

کھجور کا ذکر ”قرآن مجیداوردیگر مقدس کتابوں میں بھی اکثر ملتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ”جس گھر میں کھجوریں نہ ہوں وہ گھر ایسا ہے کہ جیسے اس میں کھانا نہ ہو”۔

طبی تحقیق کے مطابق کھجور ایک ایسی منفرد اور مکمل خوراک ہے جس میں ہمارے جسم کے لیئے تمام ضروری غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ رمضان المبارک میں افطار کے وقت کھجور کا استعمال اس کی افادیت کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔

چونکہ دن بھر روزہ رکھنےکے بعد توانائی کم ہوجاتی ہے، اس لیے افطاری ایسی مکمل اور زود ہضم غذاء سے کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو زیادہ سے زیادہ طاقت اور توانائی فراہم کرسکے۔ کھجور میں یہ سب خوبیاں وافر مقدار میں  پائی جاتی ہیں۔ مسلمانوں اور عرب ملکوں کے حوالے سے کھجور کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔

رمضان المبارک کے مہینے میں کھجور کا استعمال پوری اسلامی دنیا میں بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ کیونکہ مسلمانوں کی اکثریت کھجور سے روزہ افطار کر کے سنت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر عمل کرتی ہے۔

افطار کے موقع پر کھجور استعمال کرنے کی سب سے بڑی حکمت یہ ہے کہ کھجور کی مٹھاس بھوک کی شدت کو بڑی حد تک کم کر دیتی ہے۔ اس سے روزہ کھولنے کے بعد بہت زیادہ کھانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔ اس لیے کھجور کو بجا طور پر صحت بخش غذاء کا درجہ دیا جاتا ہے۔  اس میں بے شمار معدنی غذائی اجزاء شامل ہیں۔

کھجور میں چکنائی برائے نام ہی ہوتی ہے اور یہ مضر صحت چکنائی سے بھی پاک ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں نشاستہ، پوٹاشیم اور حیاتین وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔  یہ زود ہضم ہونے  کے ساتھ ساتھ شدید بیماری اور تھکاوٹ میں فوری توانائی بحال کرتی ہے۔

کھجور کے فوائد اور اہمیت:

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور بہت زیادہ فوائد اور اہمیت کا حامل پھل ہے۔ کھجور کے بارے میں ارشاد نبویﷺ ہے کہ، یہ پھل جنّت سے ہے اور اس میں زہر اور جادو سے شِفاء ہے۔ کھجور کے انسانی صحت پر اثرات اور اس کی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔

جدید سائنس بھی اس بات کو مانتی ہے کہ، کھجور میں موجود فائبر اور دیگر اجزاء ہمارے لئے بہت ہی مفید ہیں۔

اگر ہم دن میں صرف تین کھجوریں کھائیں تو ہمارے جسم پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے، اور ہمارا جسم بیماریوں سے محفوظ ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ دل، جگر، معدہ اور دماغ کو تقویت ملے گی اور خود کو تروتازہ اور توانا محسوس کریں گے۔

کھجور کا استعمال:

کھجور کا استعمال سنت نبویﷺ بھی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق کھجور کو بارہ روز تک مسلسل استعمال کرنے سے  صحت کے بہت سے مسائل سے چھٹکارہ مل جاتا ہے۔

کھجور ایک ایسا حیرت انگیز توانائی بخش پھل ہے کہ اس میں ہر عمر کے افراد کے لیے اَن گنت صحت مند فوائد موجود ہیں۔ کھجور میں پائی جانےوالی حیرت انگیز غذائیت سے کم لوگ ہی واقفیت رکھتے ہوں گے۔ قدرت کے عطاء کردہ اس تحفے میں بڑی زود ہضم صلاحیت موجود ہے۔

کھجور کی غذائیت:

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور  غذائیت اور توانائی سے بھرپور  ایک بہترین اور عمدہ پھل ہے جس کی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔

اَن گنت نعمتوں کی طرح کھجور بھی ایک ایسی قدرتی نعمت ہے جس پر ہم اللہ تعالیٰ کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے، کہ اس نے ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے۔ ” بیشک تم اللہ تعالیٰ کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے”۔ القرآن 

کھجور میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی زیادہ ہوتے ہیں، جو ان کے صحت کے بہت سے فوائد میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔

کھجور توانائی، فائبر، شوگر اور مختلف وٹامنز اور معدنیات کا ایک اچھا ذریعہ ہیں۔ ان میں ضروری معدنیات جیسے کیلشیم، آئرن، فاسفورس، سوڈیم، پوٹاشیم، میگنیشیم، سلفر اور زنک پائے جاتے ہیں۔ مندرجہ بالا غذائی اجزاء کے علاوہ، ان میں اہم وٹامنز جیسے تھامین، رائبوفلاوین، نیاسین، وٹامن بی 6، فولیٹ، وٹامن اے، اور وٹامن کے بھی ہو سکتے ہیں۔

کھجور کی غذائی قیمت:

کھجور کی غذائیت کی قیمت فی 100 گرام (3.5 آنس) 
توانائی 1,180 kJ (280 kcal)
کاربوہائیڈریٹس
75 گرام
شکر 63 گرام
غذائی ریشہ 8 جی
چربی
0.4 جی
پروٹین
2.4 جی
وٹامن کی مقدار%DV†
وٹامن اے کے برابر۔
بیٹا کیروٹین
lutein zeaxanthin
0%6 μg
75 μg
وٹامن اے 10 آئی یو
تھامین (B1) 5%0.052 ملی گرام
Riboflavin (B2) 6%0.066 mg
نیاسین (B3) 8%1.274 ملی گرام
پینٹوتھینک ایسڈ (B5) 12%0.589 ملی گرام
وٹامن B6 13%0.165 ملی گرام
فولیٹ (B9) 5%19 μg
وٹامن سی 0%0.4 ملی گرام
وٹامن ای 0%0.05 ملی گرام
وٹامن K 3%2.7 μg
معدنیات کی مقدار%DV†
کیلشیم 4%39 ملی گرام
آئرن 8%1.02 ملی گرام
میگنیشیم 12%43 ملی گرام
مینگنیج 12%0.262 ملی گرام
فاسفورس 9%62 ملی گرام
پوٹاشیم 14%656 ملی گرام
سوڈیم 0%2 ملی گرام
زنک 3%0.29 ملی گرام
دیگر اجزاء کی مقدار
پانی 20.5 جی
USDA ڈیٹا بیس کے اندراج سے لنک کریں۔
یونٹس
μg = مائکروگرامس • mg = ملیگرام
IU = بین الاقوامی اکائیاں
†فیصد بالغوں کے لیے امریکی سفارشات کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً تخمینی ہیں۔
ماخذ: USDA FoodData Central گاجر کھانے کے فائدے او ر اہمیت

کھجور محققین کی نظر میں:

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور اپنے بیش بہا اوصاف کی بنیاد پر تحقیق کرنے والوں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ کارنیل کے محققین چانگ یونگ لی اور محمد علی الفارسی کے فوڈ، سائنس اینڈ نیوٹریشن جریدے میں تنقیدی جائزے میں 2008 میں شائع ہونے والے ایک جائزے سے پتہ چلتا ہے، کہ ضروری معدنیات جیسے کاپر، پوٹاشیم، میگنیشیم اور سیلینیم کی روزانہ کی 15 فیصد سے زیادہ ضرورت روزانہ 100 گرام  یا تقریباً 4 کھجوریں کھا کر پوری کی جا سکتی ہے۔

کھجوروں میں وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں۔ اس میں قدرتی شوگر،انرجی اور فائبر بھی پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کھجوریں ہمیں فاسفورس، کیلشیئم، آئرن، میگنیشئم،  پوٹاشیئم اور زنک فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔

کھجور کا دوسرے پھلوں سے موازنہ:

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

 دوسرے پھلوں سے موازنہ کرنے پر کھجور میں حراروں کی زیادہ مقدار پر حیرت ہوتی ہے۔  ایک کلو کھجور میں تین ہزار سے زیادہ حرار ے (Calories ) پائے جاتے ہیں۔

جبکہ ایک کلو خوبانی میں پانچ سو بیس  حرارے، ایک درجن نارنگی میں چار سو پچاسی حرارے، ایک کلو گندم میں دوہزار دو سو پچانوے اور بغیر ہڈی والے ایک کلو گوشت میں دو ہزار دو سو پینتالیس حرارے ہوتے ہیں۔

اس سے ثابت ہوا کہ کھجور میں حرارے مذکورہ تمام پھلوں اور دوسری اشیاء سے زیادہ  ہوتے ہیں۔ صدیوں پہلے کی گئی تحقیق سے ثابت ہوتا ہے، کہ کھجور میں  انسانی جسم کو بھر پور توانائی دینے والے دس سے بھی زیادہ انتہائی ضروری غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں۔

مرغی کے انڈے کھانے کے فوائد

انجیر کے حیرت انگیز فائدے

ناریل کے حیرت انگیز فوائد

کھجور کے طبی فوائد:

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور کے طبی فوائد بیشمار ہیں۔ اس چھوٹے سے معجزاتی پھل میں معدنیات، لحمیات، سوڈیم، کیلشیئم، میگنیشیم ،ریشہ، گندھک، فاسفورس، فولاد، تانبا، کلورین، حیاتین اے، بیٹا کیروٹین،بی 1، بی3 اور بی6 وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔

100 گرام کھجوروں میں 0.3 ملی گرام سے 10.4 ملی گرام فولاد ہوتا ہے جو ایک بالغ مرد کے لئے تجویذ کردہ غذاء کا ایک تہائی حصے سے بھی زیادہ ہے۔ لاجواب ذائقے اور لذت و بناوٹ کے لحاظ سے کھجور کی 300  سے بھی زیادہ اقسام پائی جاتی ہیں۔ قابل اعتماد ذریعہ

چند کھجوریں اور دودھ کا ایک گلاس کسی بھی شخص کی دن بھر کی تمام غذائی ضروریات پوری کرنے کے لئے کافی ہے۔ کھجور کے گودے میں 65 فیصد شکر، تقریباً 25 فیصد ریشہ، دو فیصد لحمیات، دو فیصد سے بھی کم چربی،  معدنیات اور نباتی جیلاٹن پائے جاتے ہیں۔

کھجور کے ریشے دار اجزاء نظامِ ہضم اور فضلے کے اخراج میں  بڑے معاون ثابت ہوتے ہیں۔ یہ قبض کے مریضوں کے لئے بہت مفید ہے۔ یہ جسمانی وزن کم کرنے میں بھی بہت مفید ہے۔

کھجور میں فولک ایسڈ کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جو حاملہ خواتین کے لئے بے حد مفید ہے۔ اس لئے کہ یہ  جسم میں خون کے نئے خلیات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ 

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

  1۔ کھجوریں ہماری صحت کے لئے انتہائی مفید ہوتی ہیں۔ کھجوروں میں مختلف بیماریوں کا علاج موجود ہے۔ جیسا کہ دل کے امراض اورخون کی کمی۔ اس کے علاوہ یہ وزن کم کرنے میں بھی بہت معاون ثابت ہوتی ہے۔ کھجوروں میں وٹامنز،منرلز اور فائبر وافر مقدار میں  پائے جاتے ہیں ۔

  2۔ کھجوریں ہماری آنکھوں کے لیئے بھی فائدہ مند ہوتی ہیں۔ ان سے بینائی بہتر ہوتی ہے۔ خالی پیٹ کھجور کھانے سے و زن آسانی سے کم کیا جاسکتا ہے۔ کھجوریں دل کے امراض سے بھی محفوظ رکھتی ہیں اور دل کو مضبوط بھی کرتی ہیں۔ اگر آپ بارہ دن تک تین کھجوریں روزانہ کھائیں گے تو اس سے ایسے نتائج حاصل ہونگے کہ آپ خود  بھی حیران رہ جائینگے ۔

  3۔ جن لوگوں کوسردی زیادہ لگتی ہے اور ان کا جسم بہت کمزور ہے تو ان کو کھجور کھانی چاہیئے۔ کھجوریں قبض، تیزابیت اور معدے یا انتڑیوں کی تکلیف میں بے حد مفید ہیں۔

 4۔ کھجوروں میں موجود میگنیشئم کی مدد سے سوجن پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ اور جسمانی دردیں بھی کنٹرول ہو جاتی ہیں۔

  5۔ کھجوریں حاملہ خواتین کے لیے بے حد مفید ہیں۔ یہ ہائی بلڈ پریشر اور دل کے دورے کو بھی کنٹرول کرتی ہیں اور دل  مضبوط ہوتا ہے۔ کھجور کو دھو کر دودھ میں ابال کر زچگی والی خواتین کو کھلانے سے ان کی اس وقت کی کمزوری اور بیماری کے بعد کی کمزوری کو دور کرتا ہے۔

  6۔ کھجور میں پائے جانے والے وٹامن بی6 کی بدولت ہمارا اعصابی اور دماغی نظام بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔ اور  انسان زیادہ بہتر طریقے سے اپنے روز مرہ کے کام سر انجام دے سکتا ہے۔

 7۔ کھجور بڑھتے ہوئے بچوں، جوانوں، بوڑھوں، مردوں اور خواتین سب کے لئے یکساں مفید ہے۔ اسے صرف رمضان میں ہی نہیں بلکہ پورے سال کھانا چاہیے اور اپنی غذاء کا حصہ بنانا چاہیے۔ صبح نہار منہ کھانے سے نہ صرف پیٹ کی جملہ بیماریاں ختم ہوتی ہیں بلکہ چھوٹے بچوں کے پیٹ کے کیڑے بھی مر جاتے ہیں۔   

 8۔ شدید گرمی کے عالم میں فوری طور پر توانائی بحال کرنے کے لیئے کھجور بہترین ذریعہ ہے۔

  9۔ تازہ پکی ہوئی کھجور کا مسلسل استعمال کثرت سے خون آنے والی بیماریوں میں فائدہ مند ہے۔ یہ کیفیت غدود وں کی خرابی، جھلیوں کی سوزش، غذائی کمی اور خون میں فولاد کی کمی وغیرہ سے پیدا ہوسکتی ہے۔ کھجور ان میں سے ہر ایک کا مکمل علاج ہے۔

 10 ۔ دل کے دورے میں کھجور کو گٹھلی سمیت کوٹ کر دینا جان بچانے کا باعث ہوتا ہے چونکہ دل کا دورہ شریانوں میں رکاوٹ سے پیدا ہوتا ہے۔ اس لیے شریانوں میں رکاوٹ کے باعث پیدا ہونے والی تمام بیماریوں میں کھجور کی گٹھلی تریاق کا اثر رکھتی ہے۔

 11۔ چونکہ کھجور رافع قولنج اور جھلیوں سے سوزش کو دور کرنے کے لیے بہت فائدہ  مند ہے اس لیے دمہ خواہ وہ امراض تنفس سے ہو یا دل کی وجہ سے اسے دفع کرتی ہے۔

 12۔ کھجور کا مسلسل استعمال اور اس کی پسی ہوئی گٹھلیاں دل کے بڑھ جانے میں مفید ہیں۔ یہی نسخہ کالا موتیا کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ بلغم کو خارج کرتی ہے لہٰذا بعض ماہرین اسے تپ دق میں موثر قرار دیتے ہیں۔

 13۔ پرانے قبض کا  بہترین علاج ہے۔ جو لوگ اکثر قبض کی شکایت کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ کھجور سے فائدہ حاصل کریں۔ اس لیے کہ کھجور میں موجود حل پزیر ریشے آنتوں کو متحرک کر کے فضلے کے اخراج میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے کھجور کو ایک گلاس پانی میں رات بھر بھگوکر رکھ دیا جائے، بعد میں اسی پانی میں انہیں حل کر کے شربت کی صورت میں صبح کے وقت پی لیا جائے تو یہ بہترین قبض کشاء دوا کا کام کرے گی۔

 14۔ کھجور کے درخت کی جڑوں کو جلا کر زخموں پر مرہم کی صورت میں لگانے سے زخم بہت جلد ٹھیک ہوجاتا ہے۔

 15۔ اس سفوف کے منجن سے دانت کا درد جاتا رہتا ہے۔

 16۔ سوزش میں ایک بہترین ٹانک کا درجہ رکھتا چند دنوں تک کھجور کے باقاعدہ استعمال سے کوڑھ کے مرض میں فائدہ ہوتا ہے۔

 17۔ نوزائیدہ بچے کو کھجور منہ میں چبا کر تھوڑی تھوڑی کھلانا بہت فائدہ مند ہے۔

 18۔ جلی ہوئی کھجور زخموں سے خون بہنے کو روکتی ہے اور زخم جلدی بھرتی ہے۔ خشک کھجور کو جلا کر راکھ بناکر بوقت ضرورت استعمال میں لایا جاتا ہے۔

 19۔ مغز بادام دو تولے اور کھجور دو تولے کھانا قوت باہ کو مضبوط کرتا ہے۔

 20۔  کھجور کے ساتھ کھیرا کھانے سے جسم توانا اورخوبصورت ہوجاتا ہے۔

 21۔ کھجور کھانے سے عمر میں اضافے کے ساتھ نظر کی کمزوری کو بڑی حد تک روکا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر رات کے وقت اندھے پن کی شکایت رفع کرنے میں کھجور کی بہت افادیت ہے۔

 22۔ نیم پختہ کھجور کو پرانی کھجور کیساتھ ملا کر مت کھائیں۔

 23۔ کھجور کا ایک وقت میں زیادہ استعمال ٹھیک نہیں۔ زیادہ سے زیادہ سات سےآٹھ دانے کافی ہیں وہ بھی اس صورت میں جب کھانیوالا حال ہی میں بیماری سے نہ اٹھا ہو۔

 24۔ جس کی آنکھیں دُکھتی ہوں اس کے لیے کھجوریں کھانا مناسب نہیں۔

 25۔  کھجور کیساتھ اگر تربوز کھایا جائے تو اس کی گرمی تربوز کی ٹھنڈک سے زائل ہوجاتی ہے۔

 26۔ کھجور کیساتھ مکھن استعمال کرنا سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔

 27۔ جو خواتین دبلے پن کا شکار ہوں وہ تازہ پکی ہوئی کھجوریں اور کھیرے کھائیں بہت جلد اپنے جسم میں نمایاں تبدیلی محسوس کریں گی۔

 28۔ کھجور کیساتھ انار کا پانی معدہ کی سوزش اور اسہال میں مفید ہے۔ ‍ 

 29۔ کھجور کے ساتھ منقہ یا کشمش نہیں کھانا چاہیے اور نہ ہی اسے انگور کیساتھ استعمال کریں۔

 30۔ ایک کھجور میں 6 گرام کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں جن میں سے زیادہ تر چینی سے آتے ہیں۔ مزید برآں، کھجور کا ذائقہ بہت میٹھا ہے کیونکہ ان میں فرکٹوز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو گلوکوز سے دوگنا میٹھی ہوتی ہے۔

 31۔ ایک اوسط کھجور میں صرف آدھے گرام سے زیادہ فائبر ہوتا ہے۔ پھل کے پکنے کے ساتھ ہی چینی کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور فائبر کم ہو جاتا ہے۔ یہ پھل کے طور پر فائدہ مند مائیکرو نیوٹرینٹس اور کچھ فائبر بھی فراہم کرتی ہیں۔

 32۔ کھجور کا گلیسیمک انڈیکس 43 اور 55 کے درمیان ہو سکتا ہے جو کہ مختلف قسم اور پکنے کی سطح پر منحصر ہے۔ اپنی مٹھاس کے باوجود، کھجوریں، حیرت انگیز طور پر کم گلیسیمک خوراک ہیں۔

 33۔ کھجور کے ساتھ منقہ یا کشمش نہیں کھانا چاہیے نہ ہی اسے انگور کیساتھ استعمال کریں۔

کھجوریں قدرت کی سب سے پیاری نعمتوں میں سے ایک نعمت ہیں۔ ان میں شوگر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے آپ کھجور کو اعتدال میں کھا سکتے ہیں۔ وہ کسی بھی طرح سے کیلوریز سے  خالی کھانا نہیں ہیں۔

کھجوریں آئرن سے مالامال ہوتی ہیں جن افراد میں خون کی کمی ہوتی ہے ان کو کھجوروں کا استعمال کرنا چاہیئے۔ یہ جسم کو انرجی فراہم کرتی ہیں اور سستی دور کرتی ہیں۔ اس میں موجود منرلز، میگنیشئم، سیلینئیم اور کاپر ہماری ہڈیوں کو  مضبوط بناتے ہیں۔

کھجور کے پتوں، چھال اور تنے کا استعمال:

پوری دنیا کے دیہی علاقوں میں کھجور کے تنے، چھال اور پتوں کو مختلف چیزیں بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ان سے جھونپڑیاں اور گھروں کی چھتیں بنائی جاتی ہیں۔

کھجور کے پتوں اور چھال کا استعمال:

کھجور کے پتوں اور چھال سے چٹائیاں، ٹوکریاں، چنگیریں اور پنکھے بناے جاتے ہیں۔ پاکستانی خواتین ہاتھ سے بنی ٹوکریاں بنانے کے لیے کھجور کے درخت سے پیدا ہونے والے پتوں کا استعمال کرتی ہیں۔ پتوں اور چھال سے چھتیں بنائی جاتی ہیں۔

سب سے پہلے کھجور کے پتوں کو مطلوبہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔ اس کے بعد خواتین پتوں کو سرکنڈے کے ریشوں کے تنگ بنڈلوں یا کنڈلیوں کے گرد لپیٹ دیتی ہیں جب تک کہ مطلوبہ نمونہ اور شکل حاصل نہ ہوجائے۔

کھجور کے پراسیس شدہ پتیوں کو موصل بورڈ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، جھاڑو، مچھلی پکڑنے کے فلوٹس اور ایندھن کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ پتوں اور چھال کی چادریں بنائی جاتی ہیں۔ اور ان کا ریشہ رسی، موٹے کپڑے اور بڑی ٹوپیوں کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔  اس کے علاوہ  ان سے ثقافتی اور ریوایتی، آرائشی سامان بھی تیار کیا جاتا ہے۔ 

کھجور کے پتے عیسائی مذہب میں پام سنڈے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ شمالی افریقہ میں یہ عام طور پر جھونپڑی بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

کھجور کے تنے کا استعمال:

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور کے تنے ستونوں کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ ندی، نالوں سے گزرنے کے لیے ان تنوں کو پلوں کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کے تنوں کی لکڑی سے فرنیچر اور دیگر ضروریات کا سامان بھی بنایا جاتا ہے ۔

کھجور بطور کھانے میں استعمال:

کھجور ایک وسیع پیمانے پر کاشت کیا جانے والا درخت ہے۔اس کی سجاوٹی قیمت اور لذیذ پھل دونوں کی وجہ سے یہ  نہ صرف مختلف قسم کے پکوان کے مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں بلکہ اس کے پتے ٹوکریاں بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

کھجور کے جوان پتوں کو سبزی کے طور پر پکا کر کھایا جاتا ہے، جیسا کہ ٹرمینل بڈ یا دل ہوتا ہے۔ کمی کے وقت روٹی بنانے کے لیے باریک پیسنے والے بیجوں کو آٹے میں ملایا جاتا ہے۔

کھجور کے پھول:

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور کے پھول بھی کھانے کے قابل ہیں۔ روایتی طور پر مادہ پھول فروخت کے لیے سب سے زیادہ دستیاب ہیں اور ان کا وزن 300–400 گرام (10+1⁄2–14 آنس) ہے۔ پھولوں کی کلیوں کو سلاد میں یا خشک مچھلی کے ساتھ روٹی کے لیے مصالحہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

 

 

کھجور کے بیج یا گٹھلی:

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور سے پیدا ہونے والے بیج گھوڑوں، مویشیوں، اونٹوں، بھیڑوں اور بکریوں کی خوراک کے طور پر استعمال ہوتے رہے ہیں۔ ایک بار گرنے کے بعد، وہ مرغیوں کو کھانا کھلانے کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

کھجور کے بیجوں کے اندر موجود تیل انہیں کاسمیٹکس اور صابن میں مفید جز بناتے ہیں۔ چارکول بنانے کے لیے بیجوں کو بھی جلایا جا سکتا ہے۔ بیجوں کی کیمیائی ساخت انہیں آکسالک ایسڈ بنانے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

کھجور کے بیجوں کو جانوروں کے کھانے کے لیے بھگو دیا جاتا ہے۔ کھجور کا تیل کاسمیٹکس اور ڈرمیٹولوجیکل ایپلی کیشنز میں استعمال کے لیے موزوں ہے۔ تیل میں لورک ایسڈ (36%) اور اولیک ایسڈ (41%) ہوتا ہے۔

کھجور کے بیجوں میں 0.56–5.4% لوریک ایسڈ ہوتا ہے۔ انہیں آکسالک ایسڈ کے ذریعہ کیمیائی طور پر بھی پروسیس کیا جاسکتا ہے۔ کھجور کے بیج بھی پیستے ہیں اور کافی کی پھلیوں کے طور پر یا کافی میں اضافی کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔

کھجور کا ادویات میں استعمال:

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

کھجور کے مختلف حصوں کو مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے دواؤں میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

کھجور کے پھل میں ٹینن پایا جاتا ہے، جو اسے موئثر کسیلی بناتا ہے۔ اس درخت کے پھل کو گلے کی خراش، نزلہ زکام، بخار، سوزاک، ورم اور پیٹ کے مسائل کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

کھجور کے بیجوں کو پیس کر پیسٹ بنا لیا جاتا ہے جو کہ مرض کے علاج میں موئثر ہے۔ کھجور کی جڑوں سے دانت کے درد سے نجات ملتی ہے۔ آخر میں اس درخت کے تنے سے نکالے گئے ”مسوڑھوں” کو اسہال اور پیشاب کی بیماریوں کے علاج کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال کیا گیا ہے۔

کھجور کو ذیلی اشنکٹبندیی اور اشنکٹبندیی آب و ہوا میں سجاوٹی نمونہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جیسے کہ جنوبی کیلیفورنیا اور فلوریڈا میں۔ کھجور کا درخت عام طور پر سڑکوں کے کنارے، پارکنگ کی جگہوں اور شاپنگ سینٹرز کے ساتھ دیکھے جا سکتے ہیں کیونکہ ان کی دیکھ بھال کرنا آسان ہے اور  یہ موسمی اثرات سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔ قابل اعتماد ذریعہ

كھجور کی اقسام:     

کھجور کے فوائد اور غذائی اہمیت

أفنديجبيليمكتوميسويداعجوة
كعيكهمنيفيشهلعنبرةخلاص
مسكانيشلابيبيضخضريمشوكة
شقريبرنيخصابربيعةصفري
برحيلونةرشوديهسكريغر
لبانةصفاويصقعيحلوةمبروم
شيشيونانةحليةساريةذاوي
عماری

عماری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

علم خزانہ
علم خزانہ
error: Content is protected !!